نوجوانوں کی مسلم لڑکی کے ہندو لڑکے ساتھ گھومنے پر مداخلت مہنگی پڑگئی،ویڈیو وائرل
بھاویش اوراس کی مسلم دوست کھانا لیکر واپس آرہے تھے کہ ریگل اسکوائر کے قریب ملزمین نے ان کا اسکوٹر روکا تو کچھ لوگوں نے بھاویش کو تھپڑ مارا اور طالبہ کو مذہب کے نام پر مشورے دینے لگے۔
نئی دہلی: اندور کے ٹوکو گنج تھانہ علاقہ میں رات کے وقت میڈیکل کے 2 طالبعلموں پر حملہ کیا گیا۔ واقعہ کی ویڈیو وائرل ہونے کے بعد پولیس نے سختی کا مظاہرہ کرتے ہوئے 2 ملزمین کو گرفتار کرکے معاملہ کی تفتیش شروع کردی ہے۔
اندور کے ٹوکو گنج تھانہ علاقہ میں بھاویش اور اس کے دوت کھانا لیکر واپس آرہے تھے کہ ریگل اسکوائر کے قریب ملزمین نے ان کا اسکوٹر روکا تو کچھ لوگوں نے بھاویش کو تھپڑ مارا اور طالبہ کو مذہب کے نام پر مشورے دینے لگے۔ کیونکہ طالبہ مسلمان تھی۔
ہنگامہ اس وقت بڑھ گیا جب ملزمین نے یہ کہنا شروع کردیا کہ وہ ایک ایسے شخص کے ساتھ کیوں جارہی ہیں جو مسلم کمیونٹی سے نہیں ہے۔ وائرل ویڈیو میں مسلم طالبہ اور ہندو طالبعلم کو ریگل اسکوائر پر تعاقب کرتے اور روکتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے جہاں ہجوم نے لڑکی کو یہ کہتے ہوئے ڈانٹا کہ وہ اپنے مذہب کو بدنام کررہی ہے اور اپنے والدین کا نام بدنام کررہی ہے۔
ملزم اور اُس کے ساتھیوں نے اسکوٹر کو گھیرلیا اور بھاویش کی پٹائی شروع کردی۔ کچھ لوگوں نے مداخلت کی تو شعیب کے دوست نے ہمانشو پر چاقو سے حملہ کردیا۔ ان کے دوست یش جوشی پر بھی ہجوم نے حملہ کیا۔ شعیب سمیت 6 لوگوں کو پولیس نے اس معاملہ میں قتل کی کوشش اور آئی پی سی کی دیگر دفعات کے تحت گرفتار کرلیا ہے۔
طالبعلم کے ساتھ زیادتی کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی جس کے بعد مدھیہ پردیش کے چیف منسٹر شیوراج سنگھ چوہان نے اس معاملہ می سخت کارروائی کا حکم دیا جس کے بعد پولیس نے ملزم کیخلاف اقدام قتل سمیت مختلف دفعات میں مقدمہ درج کرلیا ۔