امتیاز جلیل کا احتجاج: مہاراشٹر میں مسلمانوں کے لیے سیاسی سرگرمی کے نئے دور کی شروعات: اویسی
مہاراشٹر میں مجلس اتحاد المسلمین (AIMIM) کے رہنما امتیاز جلیل نے آج ایک اہم بیان میں مسلمانوں کے حقوق کے تحفظ کی ضرورت پر زور دیا۔
حیدرآباد: مہاراشٹر میں مجلس اتحاد المسلمین (AIMIM) کے رہنما امتیاز جلیل نے آج ایک اہم بیان میں مسلمانوں کے حقوق کے تحفظ کی ضرورت پر زور دیا۔
انہوں نے کہا کہ مسلمانوں کی آنکھوں نے دیکھا ہے کہ کیسے مدھیہ پردیش میں ہاجی شہزادہ دلی کے گھر کو بی جے پی کی حکومت نے بلڈوزر سے مسمار کر دیا، صرف اس لیے کہ انہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی شان میں گستاخی کی کوشش کی۔
جلیل نے کہا، "جب تک ہم اپنی پارٹی کی قیادت کو مضبوط نہیں کریں گے، ہم کامیابی حاصل نہیں کر سکیں گے۔” انہوں نے مسلمانوں کو اپیل کی کہ وہ اپنی طاقت کو جمہوری طریقے سے ظاہر کریں اور اپنے حقوق کے لیے آواز بلند کریں۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ مہاراشٹر کی تاریخ میں مسلمانوں کا اتنا بڑا احتجاج کبھی نہیں ہوا۔ ہزاروں گاڑیوں کے قافلے کے ساتھ لوگ نکلے، جس نے دلی اور بی جے پی کی حکومت کو پیغام دیا کہ مسلمان اپنے رسول کی عظمت کے لیے متحد ہیں۔
امتیاز جلیل نے اپنے حامیوں کو یقین دلایا کہ اگر کوئی پھر سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی شان میں گستاخی کرنے کی کوشش کرے گا، تو مہاراشٹر کے مسلمان اس کے خلاف متحد ہو کر کھڑے ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں اپنے حقوق کے لیے لڑنا ہوگا اور کامیابی حاصل کرنے کے لیے بھرپور جدوجہد کرنی ہوگی۔
انہوں نے آخر میں یہ دعویٰ کیا کہ آنے والے دنوں میں مجلس اتحاد المسلمین کی کامیابیوں کی بدولت مہاراشٹر میں مسلمانوں کی طاقت کو ایک نئی شناخت ملے گی اور ان کی جدوجہد کامیاب ہوگی۔