شمالی بھارت

ممبئی کے ڈبہ والے کیرالا کے ہائی اسکول نصاب میں شامل

دنیا بھر میں مشہور ممبئی کے ’ڈبہ والوں‘ کی دل کو چھوتی کہانی جاریہ سال سے کیرالا میں 9 ویں جماعت کی انگریزی درسی کتاب کا حصہ بن گئی ہے۔

ممبئی: دنیا بھر میں مشہور ممبئی کے ’ڈبہ والوں‘ کی دل کو چھوتی کہانی جاریہ سال سے کیرالا میں 9 ویں جماعت کی انگریزی درسی کتاب کا حصہ بن گئی ہے۔

عہدیداروں نے پیر کے دن یہ بات بتائی۔ کیرالا اسٹیٹ کونسل آف ایجوکیشنل ریسرچ اینڈ ٹریننگ نے ڈبہ والوں کے باب کو اسکولی نصاب میں شامل کیا ہے۔

صفحات 71 تا 75 بتایا گیا ہے کہ پہلا ڈبہ (ٹفن باکس) دادر سے جو اُس وقت ممبئی کا مضافات کہلاتا تھا‘ جنوبی ممبئی کے فورٹ ایریا (تقریباً 12کیلو میٹر دور) پہنچایا گیا تھا۔ یہ واقعہ 134 سال پرانا ہے۔

1890 میں پہلی گاہک ایک پارسی عورت تھی جس نے مہادیو ہاؤجی بچے کو گرماگرم لنچ باکس اس کے شوہر تک پہنچانے کے لئے دیا تھا۔

نوتن ممبئی ٹفن باکس سپلائرس چیاریٹیبل ٹرسٹ کے سابق صدر رگھوناتھ میدگے نے آئی اے این ایس کو یہ بات بتائی۔ آج ڈبہ والوں کی تعداد 5ہزار ہے جو روزانہ تقریباً 2 لاکھ ڈبے پہنچاتے ہیں۔ ممبئی اور دنیا میں ان لوگوں کی بڑی تعریف کی جاتی ہے۔

a3w
a3w