تلنگانہ

مودی عوام سے ریزرویشن کا حق چھیننا چاہتے ہیں، نرمل میں راہول گاندھی کی انتخابی مہم

انڈیا اتحاد دستور کا تحفظ کرنا چاہتا ہے جبکہ این ڈی اے اتحاد دستورکوبدلناچاہتا ہے۔اگرغلطی سے تیسری مرتبہ بی جے پی مرکز میں برسراقتدارآگئی تو وہ دستور کو ہی بدل کررکھ دے گی۔انہوں نے کہاکہ مودی ریزرویشن کے خلاف ہیں۔

حیدرآباد: کانگریس لیڈرراہول گاندھی نے ریمارک کیاکہ وزیراعظم مودی ریزرویشن کے خلاف ہیں اور وہ ریزرویشن کے کوٹہ کو برخواست کرنا چاہتے ہیں۔انہوں نے کہاکہ نجی کاری کے بہانے مودی حکومت عوامی شعبہ کے ریزرویشن کو ختم کرنے کابھی منصوبہ رکھتی ہے۔

متعلقہ خبریں
دلتوں کی چیخیں بھی حکومت بہار کو گہری نیند سے جگانے میں ناکام رہیں: راہول
حکومت کی پالیسیوں سے کروڑوں افراد کی معاشی حالت کمزو :پرینکا
زعفرانی جماعت میں نریندرمودی کی پوجا: پی چدمبرم
دونوں جماعتوں نے حیدرآباد کو لیز پر مجلس کے حوالے کردیا۔ وزیر اعظم کا الزام (ویڈیو)
گوالیار کی شاہی ریاست نے انگریزوں کی حمایت کی تھی:پون کھیڑا

انہوں نے تلنگانہ کے ضلع نرمل میں انتخابی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے دعوی کیا کہ موجودہ لوک سبھا انتخابات دو نظریات کے درمیان ہیں۔کانگریس دستور کو بچانے کی کوشش کررہی ہے جبکہ بی جے پی۔آرایس ایس مشترکہ طورپرعوام کے حقوق کو ختم کرناچاہتے ہیں۔

انڈیا اتحاد دستور کا تحفظ کرنا چاہتا ہے جبکہ این ڈی اے اتحاد دستورکوبدلناچاہتا ہے۔اگرغلطی سے تیسری مرتبہ بی جے پی مرکز میں برسراقتدارآگئی تو وہ دستور کو ہی بدل کررکھ دے گی۔انہوں نے کہاکہ مودی ریزرویشن کے خلاف ہیں۔

وہ عوام سے ریزرویشن کا حق چھیننا چاہتے ہیں۔ملک میں سب سے بڑامسئلہ ریزرویشن کی حد 50فیصد میں اضافہ کرنا ہے۔کانگریس نے اپنے منشور میں وعدہ کیا ہے کہ اگرمرکز میں ان کی پارٹی حکومت بناتی ہے تو وہ ریزرویشن کی حد 50فیصد میں اضافہ کرے گی۔

انہوں نے پوچھاکہ کیا مرکز کی بی جے پی حکومت غریب کسانوں کے قرضہ جات معاف کرے گی؟ انہوں نے مرکز کی بی جے پی حکومت کو تنقید کانشانہ بناتے ہوئے کہا کہ بے روزگاری میں اضافہ ہورہا ہے اور بی جے پی حکومت خاموش ہے۔

انہوں نے کہاکہ بے روزگاری کے مسئلہ کی یکسوئی کیلئے کانگریس حکومت روزگار ضمانت اسکیم پر عمل کرے گی۔اس اسکیم کے تحت گریجویٹس اورڈپلومہ رکھنے والوں کوایک سال کی ملازمت پرائیویٹ شعبہ، عوامی شعبہ، اسپتالوں اور یونیورسٹیوں کے ساتھ ساتھ دیگر مقامات پر دی جائے گی جہاں ان کوماہانہ اعزازیہ کے طورپر8500روپئے دیئے جائیں گے۔

یہ دنیا کی اپنی نوعیت کی پہلی روزگاراسکیم ہوگی۔گریجویٹ کے کام کے اطمینان بخش ہونے پر اس کی ملازمت کومستقل کردیاجائے گا۔اس طرح بے روزگاروں کوروزگارحاصل ہوگا۔ہندوستان کو مہارت رکھنے والی افرادی قوت حاصل ہوسکے گی۔

انہوں نے کہاکہ تقریبا 30لاکھ ملازمتوں کو کانگریس نے پُرکیاہے۔انہوں نے ریاست میں قبائلیوں کے مسائل کی نشاندہی کرتے ہوئے کہاکہ کانگریس حکومت ان کے اراضی کے مسائل جلد از جلد حل کرے گی۔

مرکزی اورریاستی حکومتیں عوام کے حقوق کا تحفظ کریں گی۔عوام کے پانی، جنگل اورزمین کے حق کا بھی تحفظ کیاجائے گا۔تلنگانہ کی طرح جہاں پر غریبوں کی حکومت ہے،کانگریس نئی دہلی میں غریبوں کی حکومت بنائے گی۔