ہندوستان میں ہندوتو انظریہ کے سبب تشدد میں اضافہ:بلاول بھٹو
ہندوستان میں مسلم اقلیتوں پر ڈھائے جانے والے مظالم پر بلاول بھٹو نے تشویش کا اظہار کیا اور کہا کہ کبھی گائے کے مسئلہ پرتشدد برپا ہوتا ہے اور کبھی مسلمان‘ہجوم کے تشدد کا نشانہ بنائے جاتے ہیں۔
نیویارک: پاکستان کے وزیرخارجہ بلاول بھٹو زرداری نے ادعا کیا ہے کہ ہندوستان میں ہندوتوا نظریات کو فروغ دئیے جانے کی وجہ سے ملک کے مسلمانوں کے خلاف تشدد میں اضافہ ہوتا جارہا ہے۔
اقوام متحدہ جنرل اسمبلی کے جاری اجلاس کے موقع پر انہوں نے اخباری نمائندوں کے ساتھ بات چیت کرتے ہوئے بتایا ہے کہ ہندوستان میں ہندوتوا نظریات کو فروغ دینے کی وجہ سے ملک کی مسلم اقلیت پر تشدد میں اضافہ کی راہ ہموار ہوتی جارہی ہے۔
مذہبی اور لسانی اقلیتوں کے حقوق سے متعلق یہاں ایک اعلیٰ سطحی اجلاس کو مخاطب کرتے ہوئے پاکستان کے وزیر خارجہ بلاول بھٹو نے ان تاثرات اور احساسات کا اظہار کیا۔ بلاول نے کہاکہ یہ بدبختی ہے کہ ملک میں اقلیتوں کو ان کے حقوق سے محروم کیا جارہا ہے۔
انہوں نے ادعا کیا کہ ملک میں اقلیتوں پر مظالم ڈھائے جارہے ہیں۔ استبدادی اقدامات کرتے ہوئے انہیں حقوق سے محروم کیا جارہا ہے۔ وزیرخارجہ پاکستان نے کہاہے کہ ہندوستان جو کہ کبھی ایک سیکولر ملک کی حیثیت سے مشہور تھا اب یہاں کی حکومتوں کی نامناسب پالیسیوں کی وجہ شرپسندوں اور فرقہ پرستوں کو عزائم کی تکمیل کا موقع مل رہا ہے۔
ہندوستان میں مسلم اقلیتوں پر ڈھائے جانے والے مظالم پر انہوں نے تشویش کا اظہار کیا اور کہا کہ کبھی گائے کے مسئلہ پرتشدد برپا ہوتا ہے اور کبھی مسلمان‘ہجوم کے تشدد کا نشانہ بنائے جاتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ انسانی حقوق کے تحفظ کے لئے موثر اقدامات کئے جانے چاہئے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان نے ہر سال 11 اگست کو یوم تحفظ اقلیت تقاریب منائی جاتی ہیں۔ کرتارپور راہداری کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ ہماری فرقہ وارانہ ہم آہنگی کا ثبوت ہے۔ پاکستان کے وزیرنے اس طرح کے تبصرہ نیویارک میں ایک علحدہ تقریب کے موقع پر بھی کیا اور کہاکہ مسلم اقلیتوں کے لحاظ سے ہندوستان ایک بڑا ملک ہے۔
انہوں نے الزام عائد کیا ہے کہ ہندوتوا نظریات کی وجہ سے شرپسندوں اور فرقہ پرستوں کو اپنے عزائم کی تکمیل کا موقع مل رہا ہے اور وہ مسلم اقلیتوں کو نشانہ بنارہے ہیں۔ بلاول بھٹو نے الزام عائد کیا ہے کہ بی جے پی۔
آر ایس ایس حکومت کی جانب سے قدیم اسلامی روایات کو ختم کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ انہوں نے کہاکہ ہندوستان میں اسلامی روایات برقرار تھیں اور اب اس کو دھکا پہنچانے کا منصوبہ بنایا جارہا ہے تاکہ ہندو ملک کی تشکیل کی راہ ہموار ہوسکے۔