مقروض جوڑےنے آخری بار سیلفی لیکر ندی میں چھلانگ لگادی، آخری خط وائرل
رانی پور تھانہ انچارج وجے سنگھ نے بتایا کہ سوربھ ببر کی سہارنپور میں شری سائی جیولرس کے نام پر ایک دکان ہے۔ انہوں نے بتایا کہ یہ جوڑا پیر کو ہی موٹر سائیکل پر ہریدوار پہنچا تھا۔

ہریدوار:قرض سے پریشان، اتر پردیش کے سہارنپور کے ایک نوجوان تاجر نے پیر کو یہاں گنگا ندی میں چھلانگ لگا کر مبینہ طور پر اپنی بیوی کے ساتھ خودکشی کرلی۔ 35 سالہ سوربھ ببر اور ان کی اہلیہ مونا ببر نے ہاتھی پل میں نہر میں چھلانگ لگانے سے پہلے سیلفی بھی لی اور اسے اپنے گھر والوں کے ساتھ واٹس ایپ پر لوکیشن کے ساتھ شیئر کیا۔
رانی پور تھانہ انچارج وجے سنگھ نے بتایا کہ سوربھ ببر کی سہارنپور میں شری سائی جیولرس کے نام پر ایک دکان ہے۔ انہوں نے بتایا کہ یہ جوڑا پیر کو ہی موٹر سائیکل پر ہریدوار پہنچا تھا۔

رانی پور تھانہ انچارج نے بتایا کہ جمال پور خورد گاؤں کے قریب گنگنہار کے کنارے دلدل میں ایک شخص کی لاش پھنسی ہونے کی اطلاع ملنے پر پولیس وہاں پہنچی اور غوطہ خوروں کی مدد سے لاش کو باہر نکالا۔ انہوں نے بتایا کہ متوفی کی پتلون کی جیب سے ملنے والے موبائل فون اور پرس کی بنیاد پر لاش کی شناخت کی گئی۔
انہوں نے بتایا کہ خاتون کی لاش ابھی تک نہیں ملی ہے اور تلاش جاری ہے۔ اطلاع ملی ہے کہ سوربھ پر تقریباً 10 کروڑ کا قرض تھا۔ جوڑے کے دو بچے ہیں۔ خودکشی کرنے سے پہلے جوڑے نے دونوں بچوں کو ان کے ماموں کے پاس بھیج دیا تھا۔
وجے سنگھ نے بتایا کہ خودکشی سے قبل سوربھ اور اس کی اہلیہ کا لکھا ہوا ایک نوٹ بھی برآمد ہوا ہے جس میں اس نے لکھا تھا کہ وہ قرض کی دلدل میں اس قدر پھنس چکے ہیں کہ اب باہر نکلنے کا کوئی راستہ نہیں بچا ہے اس لیے وہ خود کشی کا منصوبہ بنا رہے ہیں۔ اپنی زندگی ختم کر رہے ہیں۔
اپنے دونوں بچوں کے لیے اپنی دکان اور گھر چھوڑنے کی بات کرتے ہوئے اس جوڑے نے لکھا ہے کہ ‘ہم نے انہیں اپنے نانا نانی کے پاس چھوڑ دیا ہے کیونکہ وہ صرف ان پر بھروسہ کرتے ہیں’ کارکن گولو کو بھی پیغام بھیجا گیا، جس میں اس نے کہا کہ سب کو بتا دو، ہم ہریدوار میں ہیں اور اب مرنے والے ہیں۔