پٹنہ میں انڈیا بلاک کا ’آکروش مارچ‘
راشٹریہ جنتادل (آر جے ڈی)کی زیرقیادت انڈیا بلاک نے ریاست میں نظم و ضبط کی خراب صورتحال پر نتیش کمار کی این ڈی اے حکومت کے خلاف ہفتہ کے دن پٹنہ میں ”آکروش مارچ“ نکالا۔
پٹنہ: راشٹریہ جنتادل (آر جے ڈی)کی زیرقیادت انڈیا بلاک نے ریاست میں نظم و ضبط کی خراب صورتحال پر نتیش کمار کی این ڈی اے حکومت کے خلاف ہفتہ کے دن پٹنہ میں ”آکروش مارچ“ نکالا۔
آر جے ڈی، کانگریس اور بایاں بازو جماعتوں کے قائدین اور ورکرس نے مارچ میں حصہ لیا۔ وہ اپنی اپنی پارٹیوں کے پوسٹرس، بینرس اور پرچم تھامے ہوئے تھے۔
یہ احتجاج جرائم کے بڑھتے واقعات بشمول وکاس شیل انسان پارٹی کے سربراہ مکیش ساہنی کے باب جیتن ساہنی کے قتل کے خلاف کیا گیا۔ اپوزیشن کے لئے جیتن ساہنی کا قتل نتیش کمار حکومت کو نشانہ تنقید بنانے کا ہتھیار بن گیا ہے۔
مارچ انکم ٹیکس چوراہا سے شروع ہوا اور براہ ڈاک بنگلہ چوک ضلع مجسٹریٹ (کلکٹر) کے دفتر کی طرف بڑھتا چلا گیا۔ انکم ٹیکس چوراہا پر احتجاجیوں نے رکاوٹیں ہٹادیں اور وہ ڈاک بنگلہ چوک پہنچ گئے، جہاں پولیس نے انہیں روکنے رکاوٹیں کھڑی کیں۔
انڈیا بلاک حامیوں اور پولیس کے مابین دھکم پیل ہوئی۔ آخر کار عہدیداروں نے ہر سیاسی جماعت کے ایک نمائندے کو ضلع مجسٹریٹ کے دفتر جانے دیا، جہاں انہوں نے پٹنہ کے ڈی ایم چندرشیکھر سنگھ کو یادداشت پیش کی۔ کانگریس کے ریاستی صدر اکھلیش سنگھ نے جرائم کے بڑھتے واقعات پر ریاستی حکومت کی خاموشی کو نشانہ تنقید بنایا۔
انہوں نے کہا کہ ریاستی حکومت بہار میں جرائم کے بڑھتے واقعات پر خاموش ہے۔ وہ اعلیٰ سطح کی میٹنگس کررہی ہے، لیکن جرائم کے واقعات نہیں رک رہے ہیں۔
ہم اسمبلی کے مانسون اجلاس میں حکومت سے جواب مانگیں گے۔ آر جے ڈی قائد ریتوجیسوال نے کہا کہ بہار میں جب ایک بڑے سیاستداں کا باپ محفوظ نہیں تو عام آدمی کیسے محفوظ ہوگا۔ نتیش کمار کو چیف منسٹر کے عہدہ پر برقرار رہنے کا کوئی حق نہیں ہے۔