حیدرآباد لوکل باڈیز ایم ایل سی الیکشن کا بائیکاٹ،بی آر ایس کا اعلان
بی آر ایس کی سلور جوبلی تقاریب سے قبل تلنگانہ بھون میں پارٹی قائدین اور منتخب نمائندوں کی ایک تیاری اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے، انہوں نے ریاست میں ضمنی انتخابات کا اشارہ دیا اور اراکین سے آگے آنے والے چیلنجوں کے لیے تیار رہنے کی تاکید کی۔

حیدرآباد: بی آر ایس کے کارگزار صدر، کے ٹی راما راؤ نے ہفتہ کے روز آئندہ ہفتہ منعقد شدنی حیدرآباد لوکل باڈی ایم ایل سی انتخابات کا بائیکاٹ کرنے کے پارٹی کے فیصلے کا اعلان کیا، انہوں نے کہا کہ پارٹی کونسلروں کو ایک وہپ جاری کیا جائے گا اور انتباہ دیا کہ اس کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔
بی آر ایس کی سلور جوبلی تقاریب سے قبل تلنگانہ بھون میں پارٹی قائدین اور منتخب نمائندوں کی ایک تیاری اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے، انہوں نے ریاست میں ضمنی انتخابات کا اشارہ دیا اور اراکین سے آگے آنے والے چیلنجوں کے لیے تیار رہنے کی تاکید کی۔
انہوں نے پارٹی کے مستقبل کے منصوبوں کا خاکہ پیش کیا، جس میں 27 اپریل کی ریالی کے بعد ڈیجیٹل ممبرشپ مہم کا آغاز اور حلقہ کی سطح کے کارکنوں کے لیے تربیتی اجلاس اور تنظیم کوکار کرد کرناشامل ہے۔
انہوں نے یہ بھی انکشاف کیا کہ پارٹی اپنے صدارتی انتخابات اکتوبر میں کرائے گی، جو اندرونی جمہوریت اور تنظیمی طاقت کے عزم کا اشارہ ہے۔پارٹی کی آئندہ سیاسی مصروفیات کے لیے ایک جامع روڈ میاپ کی نقاب کشائی کرتے ہوئے، انھوں نے تلنگانہ کی ترقی کے لیے پارٹی کے اٹل عزم اور کسی بھی انتخابی چیلنج کا سامنا کرنے کے لیے اس کی تیاری پر زور دیا۔
راما راؤ نے پارٹی کی طاقت پر اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بی آر ایس کا جھنڈا بلند ہوتا رہے گا، انہوں نے اس کے غلبے کو ریاست بھر میں پھیلنے والے طوفان سے تشبیہ دی۔
انہوں نے پیشین گوئی کی کہ بی آر ایس کے سربراہ کے چندر شیکھر راؤ ایک بار پھر ریاست کی قیادت کریں گے، جس سے تلنگانہ کی سیاست میں پارٹی کی پوزیشن مضبوط ہوگی۔
حد بندی کے ممکنہ اثرات کو اجاگر کرتے ہوئے، راما راؤ نے نوٹ کیا کہ گریٹر حیدرآباد میں اسمبلی اور پارلیمانی نشستوں میں اضافہ ہو سکتا ہے، جس سے اس علاقے میں پارٹی کے اثر و رسوخ کو مزید مضبوط کیا جا سکتا ہے۔
انہوں نے کانگریس اور بی جے پی جیسی قومی جماعتوں کو پیچھے چھوڑتے ہوئے حیدرآباد میں بی آر ایس پارٹی کی مضبوط موجودگی پر زور دیا۔ راما راؤ نے پارٹی کے ارکان سے 27 اپریل کو ہونے والی ریالی کی تیاری میں اپنی کوششوں کو تیز کرنے پر زور دیا اور ان پر زور دیا کہ وہ ہر محلے میں پارٹی پرچم لہرائیں۔