ہندوستان نے گلوبل ہنگر رپورٹ مسترد کردی
حکومت نے گزشتہ سال کی رپورٹ پر بھی سخت تنقید کی تھی۔ وزارت نے کہا ہے ایسا لگتا ہے کہ ہر سال جاری ہونے والے ’گلوبل ہنگر انڈیکس‘ کا خاص مقصد غلط معلومات پھیلانا ہے۔

نئی دہلی: ہندوستان نے گلوبل ہنگر رپورٹ 2022 میں ملک کی پوزیشن پر سخت تنقید کرتے ہوئے اسے ملک کی شبیہ کو خراب کرنے کی سازش قرار دیا ہے۔ خواتین اور اطفال کی ترقی کی وزارت نے ہندوستان میں غریبوں کے لیے آنگن واڑی اور مفت اناج پروگرام جیسے بڑے پروگراموں کا حوالہ دیتے ہوئے ایک سخت بیان جاری کیا۔
ہفتے کے روز جاری ہونے والی اس رپورٹ پر کہا کہ ہندوستان کی شبیہ کو خراب اور داغدار کرنے کے لئے مسلسل کوشش ایک مرتبہ پھر واضح طورپر نظرآرہی ہے جس میں ملک کو ایک ایسی قوم کے طور پر پیش کرنے کی کوشش ہے جو اپنی آبادی کی غذائی تحفظ اور غذائی ضروریات کو پورا نہیں کرتا ہے۔
حکومت نے گزشتہ سال کی رپورٹ پر بھی سخت تنقید کی تھی۔ وزارت نے کہا ہے ایسا لگتا ہے کہ ہر سال جاری ہونے والے ’گلوبل ہنگر انڈیکس‘ کا خاص مقصد غلط معلومات پھیلانا ہے۔ اس رپورٹ کے حوالے سے سابق وزیر خزانہ اور کانگریس لیڈر پی چدمبرم نے وزیر اعظم پر طنزیہ ٹوئٹ کیا ہے اور کہا ہے کہ وزیر اعظم کو بچوں کی بھوک اور غذائیت کی کمی کے مسائل کو حل کرنے پر توجہ دینی چاہیے۔
یہ رپورٹ کنسرن ورلڈ وائیڈ آف آئرلینڈ اور جرمنی کی ویلٹ ہنگر ہلفے نے جاری کی ہے۔ ہفتہ کو جاری کی گئی 2022 کی اس رپورٹ میں ہندوستان کو 121 ممالک میں 107 ویں نمبر پر رکھا گیا ہے۔ پچھلے سال ہندوستان 116 ممالک میں 101 ویں نمبر پر تھا۔