شمالی بھارت

ہندوستان عالمی امن کی کوششوں میں اہم کردار اداکرے:شیخ ابوبکر

جامعہ مرکز الثقافۃ السنیہ کے بانی ورئیس شیخ ابوبکر احمد نے ایک اہم کال ٹو ایکشن میں ہندوستان پر زور دیا ہے کہ وہ عالمی امن کی کوششوں میں اہم کردار ادا کرے،خاص طور پر مغربی ایشا میں پھیلی ہوئی جنگ کی صورتحال اور یوکرین جیسے تنازعات سے متاثرہ خطوں میں ہندوستان امن بحالی میں ثالثی اقدامات کرے۔

کالی کٹ (یو این آئی) جامعہ مرکز الثقافۃ السنیہ کے بانی ورئیس شیخ ابوبکر احمد نے ایک اہم کال ٹو ایکشن میں ہندوستان پر زور دیا ہے کہ وہ عالمی امن کی کوششوں میں اہم کردار ادا کرے،خاص طور پر مغربی ایشا میں پھیلی ہوئی جنگ کی صورتحال اور یوکرین جیسے تنازعات سے متاثرہ خطوں میں ہندوستان امن بحالی میں ثالثی اقدامات کرے۔

انہوں نے ان خیالات کا اظہارنالج سٹی میں منعقدہ بین الاقوامی سربراہی اجلاس کے موقع پر کیا۔ آج یہاں جاری ایک ریلیز کے مطابق شیخ ابوبکر نے ہندوستان کی صلاحیت کا حوالہ دیتے ہوئے کہاکہ ہندعالمی اتحاد،تنازعات کو حل کرنے اور فرقہ وارانہ،انتہاء پسند نظریات کو حل کرنے میں منفرد پوزیشن رکھتا ہے۔

انہوں نے ہندوستان کے سفارتی فوائد پر روشنی ڈالتے ہوئے کہاکہ ہندوستان دنیا بھرکے بیشتر ممالک کے ساتھ دوستانہ تعلقات،خوشگوار ماحول روایتی اور مذہبی برادریوں اور ثقافتوں کا حامل ہے۔انہوں نے کہاکہ ہندوستان ایک اقتصادی اور سفارتی طاقت کے طور پر ترقی کرتا جارہا ہے۔

ہندوستان کو چاہئے کہ عالمی امن بحالی میں ثالثی اقدامات کرے ہندوستان کے پاس عالمی تنازعات کا حل تلاش کرنے کے لئے اچھی پوزیشن ہے،انہوں نے ہندوستانی رہنماؤں سے اپیل کی ہے کہ وہ ان سفارتی کوششوں میں پہل کریں۔سربراہی اجلاس میں جس میں بین الاقوامی معززین اور اسکالرس نے شرکت کی‘ایک قرارداد منظور کی گئی جس میں شہریوں کے قتل عام اور جنگوں کی مذمت کی گئی۔

قرارداد میں اس بات کا ذکر کیا گیا ہے کہ قومی وجود اور معصوم شہریوں کے قتل کو کبھی جائز نہیں قرار دیا جاسکتا ہے۔اسلام ایک عالمی مذہب کے طور پر ہمیشہ خونریزی قتل وغارت کی مخالفت کرتا ہے۔

کانفرنس کے قابل ذکر شرکا میں اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل کے خصوصی مشیر شیخ عبداللہ معطوق،بحرین کی سپریم کورٹ کے سابق صدرڈاکٹر یوسف عبدالغفور العباسی،احمد العباسی،نبیل حماد عیسی محمد العون،شیخ عدنان،عبداللہ حسین الخطان،علی مسعود الکعبی ہیں۔سربراہی اجلاس ایک طاقت ورپیغام کے ساتھ اختتام پذیر ہوا کہ ہر فرد اور قوم کی ذمہ داری ہونی چاہئے کہ عالمی امن بر قرار رہے۔

a3w
a3w