آندھراپردیش

Tiger Triumph 2025: کاکیناڈا بیچ پر بھارت اور امریکہ کی مشترکہ آبی لینڈنگ مشق کا کامیاب انعقاد

امریکہ اور بھارت کی افواج نے آج آندھرا پردیش کے کاکیناڈا بیچ پر ایک مشترکہ بڑے پیمانے کی آبی لینڈنگ مشق میں حصہ لیا، جو مشترکہ مشق ٹائیگر ٹرائمف 2025 کا اہم اختتامی مرحلہ تھا۔ اس مشق کا مقصد انسانی ہمدردی اور قدرتی آفات کے بعد امدادی کارروائیوں کی تیاری کو فروغ دینا تھا۔

Tiger Triumph 2025: کاکیناڈا: امریکہ اور بھارت کی افواج نے آج آندھرا پردیش کے کاکیناڈا بیچ پر ایک مشترکہ بڑے پیمانے کی آبی لینڈنگ مشق میں حصہ لیا، جو مشترکہ مشق ٹائیگر ٹرائمف 2025 کا اہم اختتامی مرحلہ تھا۔ اس مشق کا مقصد انسانی ہمدردی اور قدرتی آفات کے بعد امدادی کارروائیوں کی تیاری کو فروغ دینا تھا۔

تقریباً 1000 امریکی اور انڈین فوجی اہلکاروں نے اس مشق میں شرکت کی، جس میں ساحلی علاقے کو محفوظ بنانا، ایک عارضی فیلڈ اسپتال اور امدادی سامان کی تقسیم کے مراکز قائم کرنا شامل تھا۔

امریکی قونصل جنرل حیدرآباد، جینیفر لارسن نے کہا "مجھے یہ مشق دوسری مرتبہ دیکھنے پر فخر ہے۔ ہر سال یہ مشق پچھلے تجربات پر بنیاد رکھ کر نئی پیش رفت کرتی ہے۔ ہماری افواج پہلے سے کہیں زیادہ قریب ہو چکی ہیں، اور ہم اس تعلق کو مزید مضبوط ہوتا دیکھ رہے ہیں۔”

یہ مشق پہلے ہفتہ وشاکھا پٹنم میں بندرگاہی سرگرمیوں، تربیتی اجلاسوں، ماہرین کے تبادلے اور ثقافتی تقریبات کے ساتھ شروع ہوئی تھی۔ سمندری مرحلے کے اختتام پر امریکی بحری جہاز یو ایس ایس کومسٹاک (LSD 45) پر اختتامی تقریب منعقد کی جائے گی۔

ریئر ایڈمرل گریگ نیوکرک، کمانڈر ٹاسک فورس 70، نے کہا: "آبی لینڈنگ جیسی کارروائیاں مؤثر اور مربوط منصوبہ بندی کا تقاضا کرتی ہیں۔ اس مشق نے امریکی اور انڈین افواج کے درمیان انضمام اور مشترکہ کمانڈ و کنٹرول (C2) کے اعلیٰ معیار کو ظاہر کیا۔”

اس لینڈنگ مشق میں امریکی میرین کور کے اہلکار، انڈین فوج کی 4/8 گورکھا رائفلز بٹالین، 11ویں ایئر بورن ڈویژن، اور دونوں ممالک کی مشترکہ طبی، قانونی، اور سول افیئرز ٹیمیں شامل تھیں۔

اس دوران امریکی اور انڈین فضائیہ کے C-130 طیاروں نے امدادی سامان کی فرضی فراہمی کا مظاہرہ کیا جبکہ P-8A Poseidon طیارے نے فضائی نگرانی کی۔

سمندری مرحلے میں جہاز رانی کی مشقیں، پروازوں کی ہم آہنگی، اور عملے کے تبادلے شامل تھے۔ یہ چوتھی بار ہے کہ بھارت اور امریکہ نے ٹائیگر ٹرائمف مشق میں شرکت کی، جس میں مجموعی طور پر 3,000 اہلکار، کم از کم چار بحری جہاز اور سات طیارے شامل تھے۔

یاد رہے، امریکی ساتویں بحری بیڑا انڈو-پیسفک خطے میں امریکہ کی سب سے بڑی متحرک قوت ہے، جو اس خطے میں آزادی اور سلامتی کو یقینی بنانے کے لیے اپنے اتحادیوں کے ساتھ مل کر کام کرتا ہے۔