حیدرآباد

حیدرآباد میں بنگلہ دیشی خواتین کے جسم فروشی کے ریاکٹ میں ملوث ہونے کی جانچ میں تیزی

رفتار ملزمین کے خلاف تعزیراتِ ہند،غیر اخلاقی تجارت (روک تھام) ایکٹ اور غیر ملکیوں کے ایکٹ کے تحت مقدمات درج کئے گئے ہیں۔ حیدرآباد پولیس نے یقین دہانی کروائی ہے کہ جیسے جیسے جانچ آگے بڑھے گی، مزید گرفتاریاں بھی متوقع ہیں۔

حیدرآباد: قانون نافذ کرنے والے اداروں نے شہرحیدرآباد میں بنگلہ دیشی خواتین کے جسم فروشی کے ایک ریاکٹ کی جانچ تیز کر دی ہیں۔ یہ معاملہ گزشتہ ماہ سامنے آیا تھا، جس کے بعد 18 افراد کو گرفتار کیا گیا، جن میں کئی بنگلہ دیشی خواتین بھی شامل ہیں۔

متعلقہ خبریں
مثالی پڑوس، مثالی معاشرہ جماعت اسلامی ہند، راجندر نگر کا حقوق ہمسایہ ایکسپو
وقف بورڈ کا ریکارڈ روم مہر بند کرنے کا معاملہ، ہائیکورٹ جج سے تحقیقات کا مطالبہ
عالمی یومِ معذورین کے موقع پر معذور بچوں کے لیے تلنگانہ حکومت کی مفت سہولتوں کا اعتراف مولانا مفتی صابر پاشاہ
تحفظِ اوقاف ہر مسلمان کا مذہبی و سماجی فریضہ: ڈاکٹر فہمیدہ بیگم
محکمہ تعلیم کے سبکدوش اساتذہ کو شاندار اعزاز، ڈاکٹر حافظ محمد صابر پاشاہ قادری کا خطاب

 چونکہ یہ معاملہ بین الاقوامی نوعیت کا ہے، این آئی اے او رسی آئی ڈی نے مقامی پولیس کے ساتھ مل کر جانچ کا آغاز کر دیا ہے۔ حکام یہ بھی جانچ کر رہے ہیں کہ آیا اس ریاکٹ کے کسی منظم جرائم پیشہ گروہ سے تعلقات ہیں یا نہیں۔

 ابتدائی جانچ میں انکشاف ہوا ہے کہ ایجنٹ بنگلہ دیش سے خواتین کو ملازمتوں کا جھانسہ دے کر ہندوستان لا رہے تھے تاہم، یہاں پہنچنے کے بعد انہیں مبینہ طور پر زبردستی اس غیر قانونی دھندے میں ڈھکیلاجا رہا تھا۔ پولیس نے کئی اہم ملزمین کو گرفتار کر لیا ہے جو ان خواتین کو محفوظ مقامات پر رکھ کر یہ کاروبارچلا رہے تھے۔

حکام بنگلہ دیشی ہائی کمیشن کے ساتھ قریبی رابطہ میں ہیں تاکہ ان غیر ملکی خواتین کی شناخت کی جا سکے۔ اگر یہ ثابت ہو جائے کہ وہ انسانی اسمگلنگ کی شکار ہیں، تو انہیں ان کے وطن واپس بھیج دیا جائے گا۔

 دریں اثنا، گرفتار ملزمین کے خلاف تعزیراتِ ہند،غیر اخلاقی تجارت (روک تھام) ایکٹ اور غیر ملکیوں کے ایکٹ کے تحت مقدمات درج کئے گئے ہیں۔ حیدرآباد پولیس نے یقین دہانی کروائی ہے کہ جیسے جیسے جانچ آگے بڑھے گی، مزید گرفتاریاں بھی متوقع ہیں۔

پولیس نے شہریوں سے بھی اپیل کی ہے کہ اگر انہیں انسانی اسمگلنگ سے متعلق کوئی مشکوک سرگرمی نظر آئے تو فوری اطلاع دیں تاکہ ایسے غیر قانونی نیٹ ورکس کے خلاف سخت کارروائی کی جا سکے۔