کیا پلاٹینم سونے کے حکم میں ہے؟
شریعت میں زکوٰۃ سونے میں واجب قرار دی گئی ہے ، جو ایک خاص زرد دھات ہے ، اور لوگوں میں متعارف ہے ، کوئی دوسری دھات چاہے وہ سونے ہی کی طرح یا سونے سے بڑھ کر قیمت کی ہو سونے کے حکم میں نہیں ہوگی ،

سوال:-ایک سفید دھات پلاٹینم کے نام سے پائی جاتی ہے یہ کافی مہنگی ہوتی ہے ، اس کے زیورات بنائے جاتے ہیں اور آج کل عرف میں اس کو سفید سونا کہا جاتا ہے ، کیا یہ سونے کے حکم میں ہے ، اور اس میں زکوٰۃ واجب ہوگی ۔(عبدالصمد، کریم نگر)
جواب:- شریعت میں زکوٰۃ سونے میں واجب قرار دی گئی ہے ، جو ایک خاص زرد دھات ہے ، اور لوگوں میں متعارف ہے ، کوئی دوسری دھات چاہے وہ سونے ہی کی طرح یا سونے سے بڑھ کر قیمت کی ہو سونے کے حکم میں نہیں ہوگی ،
اسی لئے فقہاء نے موتی یاقوت ، زمردوغیرہ میں زکوٰۃ واجب قرار نہیں دی ہے ، سوائے اس کے کہ وہ تجارت کے لئے ہو، فقہاء نے اس کی صراحت کی ہے :
لا زکوٰۃ فی اللآلی والجواھر و إن ساوت ألفا اتفاقاً إلا ان تکون للتجارۃ والأصل أن ماعد الحجرین والسوائم إنما یزکی بنیۃ التجارۃ ۔ (درمختار : ۳؍۱۹۴)
اس لئے آج کل پلاٹینم جس کو سفید سونا کہا جاتا ہے ، میں زکوٰۃ واجب نہیں ہوگی۔