کیا مصری چھپکلی اسرائیل کی پریشانی کا باعث بن رہی ہے؟
اسرائیلی نیچر اینڈ پارکس اتھارٹی نے تصدیق کی تھی کہ جنوبی اسرائیل میں مصری چھپکلی کی ظاہری شکل سے حقیقی خطرہ لاحق ہے اس کے خاتمے کے لیے مقامی آبادی سے مدد طلب کی گئی ہے۔
تل ابیب: اسرائیلی سائنسدانوں اور محققین کی جانب سے اپنے ملک میں مصری گیکوز(چھپکلی) کے پھیلاؤ کے بارے میں وارننگ جاری کرنے کے بعد قاہرہ یونیورسٹی کی فیکلٹی آف ایگریکلچر میں جانوروں کے شعبے کی سربراہ منا شلبی نے اسرائیل کے اندر مصری چھپکلی کے پھیلاؤ کے خطرے کی حقیقت اسے ماحولیاتی نظام کے لیے خطرے کے بارے میں بتایا۔
ماہر نے منگل کی شام ’ایم بی سی‘ چینل پر پروگرام ’الحدث فی مصر‘ میں ٹیلی فون پر گفتگو کے دوران کہا کہ چھپکلی ایک رینگنے والے جانور کے خاندان سے ہے اور اس سے مصرمیں مسائل پیدا نہیں ہوتے۔
شلبی نے نشاندہی کی کہ چھپکلی ماحول دوست ہے، کیڑوں اور چیونٹیوں کو کھاتی ہے، پودوں کو نہیں کھاتی اور زرعی شعبے کو کوئی نقصان نہیں پہنچاتی۔ڈاکٹر منا شلبی نے مصری چھپکلی کی طویل فاصلوں پر حرکت کرنے کی صلاحیت کی نفی۔ ان کا کہنا تھا کہ ایک عام شرح پر دوبارہ پیدا ہوتی ہے اور مصر میں کوئی مسئلہ پیدا نہیں کرتا۔
اسرائیلی نیچر اینڈ پارکس اتھارٹی نے تصدیق کی تھی کہ جنوبی اسرائیل میں مصری چھپکلی کی ظاہری شکل سے حقیقی خطرہ لاحق ہے اس کے خاتمے کے لیے مقامی آبادی سے مدد طلب کی گئی ہے۔