بھارت

پولیس نے احتجاجی خیمے اکھاڑدیئے، ریسلرس گرفتار

دہلی پولیس نے پارلیمنٹ کی نئی عمارت کے قریب ’ مہیلا مہاپنچایت ‘ منعقد کرنے کیلئے جارہے بجرنگ پونیا، ساکشی ملک اور ونیش پھوگاٹ سمیت دیگر احتجاج کرنے والے پہلوانوں کو حراست میں لے لیا ہے۔

نئی دہلی: دہلی پولیس نے اتوار کوپارلیمنٹ کی نئی عمارت کے قریب ’ مہیلا مہاپنچایت ‘ منعقد کرنے کے لئے جارہے بجرنگ پونیا، ساکشی ملک اور ونیش پھوگاٹ سمیت دیگر احتجاج کرنے والے پہلوانوں کو حراست میں لے لیا ہے۔

متعلقہ خبریں
احتجاجی ریسلرس اپنے میڈلس گنگا میں بہاد دیں گے
نیوز کلک کیس، دہلی پولیس کی چارج شیٹ
برج بھوشن شرن سنگھ کے خلاف چارج شیٹ پر جلد فیصلہ
جعلی ویزا کیس میں بنگلورو ایرپورٹ سے ایک شخص گرفتار
درگاہ نظام الدین کے قریب غیرمجاز تعمیرات روک دینے کی ہدایت

جب وزیر اعظم نریندر مودی پارلیمنٹ ہاؤس کا افتتاح کر رہے تھے، تقریباً دو کلومیٹر کے فاصلے پر واقع پہلوان ونیش پھوگاٹ اور سنگیتا پھوگاٹ نے پارلیمنٹ کی طرف جانے کے لیے پولیس سیکورٹی کی خلاف ورزی کرنے کی کوشش کی۔ دونوں فریقین میں ہاتھا پائی کے بعد پولیس نے پہلوانوں کو اپنی تحویل میں لے لیا۔

دریں اثنا، ساکشی کے اکاؤنٹ سے ایک ٹویٹ کے مطابق، پولیس نے جنتر منتر پر احتجاج کرنے والے پہلوانوں کے خیموں کو ہٹاناکرنا شروع کر دیا ہے۔ ایک نابالغ سمیت سات خواتین پہلوانوں کے جنسی استحصال کے ملزم برج بھوشن شرن سنگھ کی گرفتاری کا مطالبہ کرنے والے پہلوان ایک ماہ سے یہاں احتجاج پر بیٹھے تھے۔

پہلوانوں کی طرف سے ‘مہیلا سمان مہاپنچایت’ کی اپیل کے بعد دہلی پولیس نے جنتر منتر پر سیکورٹی بڑھا دی تھی۔ اتوار کو لٹینس دہلی کے علاقے میں ہزاروں پولیس اہلکار تعینات کیے گئے تھے اور کئی جگہوں پر بیری کیڈ لگائی گئی تھیں۔

پہلوانوں نے کہا تھا کہ وہ کسی بھی قیمت پر نئے پارلیمنٹ ہاؤس کے قریب اپنی ‘مہاپنچایت’ منعقد کریں گے۔ پولیس نے کہا کہ کسی بھی مظاہرین کو نئی عمارت کی طرف جانے کی اجازت نہیں دی جائے گی اور پہلوانوں کو کسی بھی ‘ملک مخالف سرگرمیوں’ میں ملوث نہیں ہونا چاہیے۔

پہلوانوں نے کہا تھا کہ پولیس کی طرف سے طاقت کا استعمال انہیں پرامن مارچ اور مہاپنچائیت کے انعقاد سے نہیں روک سکے گا۔

پارلیمنٹ سے تقریباً دو کلومیٹر دور جنتر منتر پر احتجاج کرنے والے پہلوانوں نے کہا تھا کہ وہ کسی بھی قیمت پر نئی عمارت کے قریب اپنی ‘مہیلا مہاپنچایت’ منعقد کریں گے۔ تاہم پولیس نے کہا تھا کہ ‘مہیلا مہاپنچایت’ کے انعقاد کی اجازت نہیں دی جائے گی، اس لیے کسی بھی مظاہرین کو پارلیمنٹ ہاؤس کی طرف جانے کی اجازت نہیں دی گئی۔