جموں و کشمیر

کیا دفعہ 370 کی بحالی ممکن؟ جموں و کشمیر اسمبلی کے اسپیکر لیں گے قرار داد کا جائزہ

انہوں نے کہا کہ اسمبلی کو جمہوریت کا مندر کہا جاتا ہے اور اس میں ہر کسی کو اپنی بات رکھنے کا حق ہے۔

سری نگر: جموں وکشمیر پردیش کانگریس کمیٹی کے صدر حمید قرہ کا کہنا ہے کہ اسپیکر اسمبلی کے کسٹوڈین ہیں وہ دفعہ 370 کی بحالی کے متعلق پیش کی گئی قرار داد کا جائزہ لیں گے۔

متعلقہ خبریں
ہندوستان ایک ملک ایک سول کوڈ کی طرف بڑھ رہا ہے: نریندر مودی (ویڈیو)
مہذب سماج میں تشدد اور دہشت گردی ناقابل قبول: پرینکا گاندھی
سری نگر کو جموں و کشمیر کا مستقل دارالحکومت بنادیاجائے: انجینئر رشید
دفعہ 370، کشمیر اسمبلی کے پہلے اجلاس میں قرار داد کی منظوری متوقع
عوامی تعاون سے ہی نیشنل کانفرنس پھر سُرخ رو ہوئی: فاروق عبداللہ

انہوں نے کہا کہ اسمبلی کو جمہوریت کا مندر کہا جاتا ہے اور اس میں ہر کسی کو اپنی بات رکھنے کا حق ہے۔

موصوف صدر نے ان باتوں کا اظہار پیر کو یہاں اسمبلی سیشن کے بعد نامہ نگاروں کے ساتھ بات کرنے کے دوران کیا۔

وحید پرہ کی طرف سے اسمبلی میں دفعہ370 کی بحالی کے متعلق قرار داد پیش کرنے کے بارے میں پوچھے جانے پر انہوں نے کہا: ’اسمبلی کو جمہوریت کا مندر کہا جاتا ہے ہر ایک کو اپنی بات رکھنے کا حق ہے‘۔

انہوں نے کہا: ’جہاں تک اس قرار داد کی ٹائمنگ کا تعلق ہے تو اسپیکر اسمبلی کے کسٹوڈین ہیں وہ اس کا جائزہ لیں گے اور رولنگ دیں گے‘۔

دفعہ370 کی بحالی کے متعلق پوچھے جانے والے ایک سوال کے جواب میں مسٹر قرہ نے کہا: ’اس سوال کا جواب دینا اتنا آسان نہیں ہے بہتر یہی ہے کہ آپ اسمبلی کی کارروائیوں پر نظر رکھیں اور دیکھیں کہ کیا ہوتا ہے‘۔

انہوں نے کہا: ’ہم توقع کرتے ہیں کہ جس مقصد سے ہم کو یہاں بھیجا گیا وہ پورا ہوجائے گا‘۔