مشرق وسطیٰ

اسرائیل نے غزہ پٹی کی مکمل ناکہ بندی کردی

اسرائیلی فوج نے غزہ پٹی پر فضائی حملے کئے۔ اس نے ملک کے جنوب میں پیر کے دن اس سرحدی باڑھ کے قریب اپنے دبابے کھڑے کردیئے جہاں سے حماس کے لڑاکوں نے دراندازی کی تھی۔

یروشلم: اسرائیلی فوج نے غزہ پٹی پر فضائی حملے کئے۔ اس نے ملک کے جنوب میں پیر کے دن اس سرحدی باڑھ کے قریب اپنے دبابے کھڑے کردیئے جہاں سے حماس کے لڑاکوں نے دراندازی کی تھی۔

متعلقہ خبریں
اسرائیلی فوج کے فضائی حملوں میں مزید 27 فلسطینی شہید
فلسطینی فوٹو جرنلسٹ نے فرانس کا بڑا انعام ’فریڈم پرائز‘ جیت لیا
نیتن یاہو نے کم وسائل میں بھی لڑنے کا اعلان کیا
رفح پر اسرائیلی حملہ، خون کی ہولی کا باعث بن سکتا ہے: ڈبلیو ایچ او
اسرائیل رہائشیوں کو رفح سے غزہ کے جنوب مغربی ساحل پر المواسی منتقل کرنے کا منصوبہ بنا رہا ہے

غزہ سے حماس کی غیرمعمولی دراندازی کے 2 دن بعد اسرائیلی فوج نے کہا ہے کہ اب لڑائی بڑی حد تک ختم ہوگئی ہے۔

حماس کے اچانک حملہ کی اسرائیل کی فوج اور انٹلیجنس ایجنسیوں کو بھنک تک نہیں لگی تھی۔ کئی دہوں میں پہلی مرتبہ سڑکوں پر زبردست لڑائی ہوئی۔ اسرائیل نے اتوار کے دن باقاعدہ اعلان ِ جنگ کیا تھا۔

غزہ پر زمینی حملہ کا امکان ہے۔ فلسطینی عسکریت پسندوں نے راکٹ فائرنگ جاری رکھی جس کے نتیجہ میں یروشلم اور تل ابیب میں فضائی حملوں کے سائرن بجتے رہے۔ شہریوں کو پہلے ہی بھاری قیمت چکانی پڑرہی ہے۔ اسرائیل میں تقریباً 700 افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔ غزہ میں 500 کے آس پاس جاں بحق ہوگئے ہیں۔

اسرائیل اور مصر کی سرحد سے لگی غزہ پٹی غربت زدہ علاقہ ہے جہاں 23 لاکھ فلسطینی رہتے ہیں۔ فلسطینی عسکریت پسند گروپ نے دعویٰ کیا ہے کہ اس کے قبضہ میں 130 اسرائیلی ہیں۔ اسی دوران اسرائیلی وزیر خارجہ نے غزہ کے مکمل محاصرہ کا حکم دے دیا۔

انہوں نے کہا کہ حکام برقی سربراہی منقطع کردیں گے اور غزہ میں غذا اور ایندھن کی سپلائی روک دیں گے۔ 2007 میں حماس کے اقتدار پر قبضہ کے بعد سے اسرائیل اور مصر کئی مرتبہ غزہ کی ناکہ بندی کرچکے ہیں۔ اسرائیلی فوج کے ترجمان ِ اعلیٰ نے میڈیا سے کہا کہ سرحدی علاقوں پر اسرائیل نے مکمل کنٹرول حاصل کرلیا ہے۔

پیر کی صبح اکادکا واقعات پیش آئے لیکن اب ان علاقوں میں کوئی لڑائی نہیں ہورہی ہے۔ علاقہ میں دہشت گرد ہنوز موجود ہوسکتے ہیں۔ اسی دوران اسرائیلی دبابوں اور ڈرونس نے سرحدی باڑھ کے ان مقامات کی نگرانی کی جہاں سے حماس کے لڑاکے داخل ہوئے ہوں گے۔ یہ اقدام مزید دراندازی کی روک تھام کے لئے کیا گیا۔ 24 کے منجملہ 15 سرحدی بستیوں کا تخلیہ کرالیا گیا۔ مابقی کا تخلیہ آئندہ 24 گھنٹوں میں ہو جائے گا۔

حماس کے ترجمان عبدالطیف القنویٰ نے امریکی نیوز ایجنسی اسوسی ایٹیڈ پریس(اے پی) سے فون پر کہا کہ ان کے لڑاکے غزہ کے باہر ابھی بھی لڑرہے ہیں اور انہوں نے پیر کی صبح مزید اسرائیلیوں کو یرغمال بنالیا۔ ترجمان نے کہا کہ ہمارا گروپ‘ یرغمالیوں کے عوض اسرائیل سے تمام فلسطینی قیدی رہا کروانا چاہتا ہے۔ اسی دوران اسرائیلی فوج کے بموجب غزہ میں ایک ہزار سے زائد اہداف کو نشانہ بنایا گیا۔

فضائی حملوں سے بیت الحنون ٹاؤن کا بڑا حصہ تباہ ہوگیا۔ اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ حماس اسی ٹاؤن سے حملے کررہی ہے۔ اس ٹاؤن میں جانی نقصان کی فوری کوئی اطلاع نہیں۔ ہزاروں لوگ پہلے ہی یہاں سے نقل ِ مقامی کرچکے ہیں۔ اسرائیل کا مقصد غزہ پر حماس کی حکمرانی ختم کرنا ہے۔

فوج کے ترجمان نے کہا کہ ہم یہ یقینی بنانا چاہتے ہیں کہ حماس کے پاس ایسی کوئی فوجی صلاحیت نہ رہے جو اسرائیل کے لئے خطرہ بنتی ہو۔ ہم یہ بھی چاہیں گے کہ غزہ پٹی پر اس کی حکمرانی نہ رہے۔ غزہ‘ حماس کا گڑھ ہے۔ اسرائیل اور مصر نے 16 سال اس علاقہ کی معاشی ناکہ بندی کی لیکن اس کے باوجود حماس کی حکمرانی برقرار رہی۔ اسرائیل کے ساتھ پچھلی 4 جنگیں بھی اس کے اقتدار پر اثرانداز نہ ہوسکیں۔

اسرائیل فوج کا اندازہ ہے کہ ہفتہ کی صبح ابتدائی دراندازی میں حماس کے ایک ہزار لڑاکوں نے حصہ لیا ہوگا۔ اتنی بڑی تعداد بتاتی ہے کہ حماس کی منصوبہ بندی کیسی رہی ہوگی۔ فلسطینی‘ 1967 کی جنگ میں اسرائیل نے جن 3 علاقوں پر قبضہ کرلیا تھا ان پر مشتمل اپنی ریاست چاہتے ہیں۔ پی ٹی آئی کے بموجب اسرائیلی وزیر دفاع نے حماس کی زیراقتدار غزہ پٹی کی مکمل ناکہ بندی کا حکم دے دیا۔

انہوں نے کہا کہ غزہ میں کوئی برقی‘ غذا یا ایندھن نہیں ہوگا۔ بنیادی سپلائز کے لئے غزہ کا انحصار بڑی حد تک اسرائیل پر ہے اور اس فیصلہ کے 23 لاکھ کی آبادی کے لئے جو گنجان آباد علاقہ میں رہتی ہے‘ دوررس مضمرات ہوں گے۔ اسرائیل نے بلاروک ٹوک فضائی حملے جاری رکھے ہیں جن میں تقریباً 500 فلسطینیوں کے جاں بحق ہونے کی بات کہی جارہی ہے۔

حماس کے عزالدین القسام بریگیڈ کے ترجمان ابوعبیدہ نے دعویٰ کیا کہ غزہ پٹی پر اسرائیل کی بمباری میں یرغمال بنائے گئے 4 اسرائیلی ہلاک ہوگئے۔ حماس اور اسلامک جہاد نے 100 سے زائد اسرائیلیوں کو یرغمان بنائے رکھا ہے جن میں بوڑھے‘ جوان اور بچے شامل ہیں۔

آئی اے این ایس کے بموجب اقوام متحدہ نے کہا ہے کہ غزہ میں 3 دن میں ایک لاکھ 23 ہزار 538 افراد بے گھر ہوئے ہیں۔ 17500 خاندان اپنا گھربار چھوڑکر کہیں اور چلے گئے۔ اسرائیلی ڈیفنس فورسس نے پیر کے دن دعویٰ کیا کہ غزہ پٹی سے متصل سارے سرحدی علاقوں پراس کا کنٹرول ہوگیا ہے لیکن ابھی بھی حماس کے بعض عسکریت پسند وہاں سرگرم ہیں۔ اکادکا جھڑپیں ہورہی ہیں۔

a3w
a3w