مشرق وسطیٰ

اسرائیل نے غزہ میں 89 فلسطینیوں کی لاشیں حماس کو واپس کیں

اسرائیل نے غزہ کی پٹی میں جاں بحق ہونے والے 89 فلسطینیوں کی لاشیں واپس کر دی ہیں۔ حماس کے زیر انتظام غزہ حکومت کے میڈیا آفس نے پیر کو یہ اطلاع دی۔

غزہ: اسرائیل نے غزہ کی پٹی میں جاں بحق ہونے والے 89 فلسطینیوں کی لاشیں واپس کر دی ہیں۔ حماس کے زیر انتظام غزہ حکومت کے میڈیا آفس نے پیر کو یہ اطلاع دی۔

متعلقہ خبریں
غزہ میں 80 فیصد علاقہ تباہ، کوئی جگہ محفوظ نہیں، حالات ناقابلِ بیان
جنگ بندی مذاکرات میں پیش رفت نہیں ہوپائی: حماس
عالمی برادری، اسرائیلی جارحیت کے خاتمہ کے لیے ٹھوس اقدامات کرے: رابطہ عالم اسلامی
غزہ میں پہلا روزہ، اسرائیل نے فلسطینیوں کو مسجد اقصیٰ میں داخل ہونے سے روک دیا
غزہ میں اسرائیلی فوج کا سیف زون ایریا میں خیموں پر حملہ، 18 فلسطینی زندہ جل کر شہید

فلسطینی سیکیورٹی ذرائع نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ یہ لاشیں پہلے اسرائیل کے پاس تھیں،انٹرنیشنل کمیٹی آف ریڈ کراس کے ذریعے جنوبی غزہ کی پٹی میں کریم شالوم کراسنگ کے ذریعے واپس بھیجی گئی ہیں ۔

ذرائع نے بتایا کہ لاشوں کو سیریل نمبروں کے ساتھ پلاسٹک کے تھیلوں میں رکھا گیا تھا لیکن ان کی اصلیت، انہیں کہاں سے لے جایا گیا تھا یا ان کے قتل کی جگہوں کے بارے میں کوئی معلومات نہیں تھیں۔

میڈیا آفس کے مطابق اسرائیلی فریق نے غزہ کی پٹی کے درجنوں قبرستانوں سے 304 دنوں کی لڑائی کے دوران 2000 سے زائد مقتولین کی لاشوں کو اغوا کیا تھا۔

بیان میں لاشوں کے اغوا کے بارے میں ایک آزاد بین الاقوامی تحقیقات کے قیام کا مطالبہ کیا گیا ہے اور ان کا کہنا تھا کہ ‘ اہم اعضاء کی چوری’ کی گئی تھی۔ان لاشوں کو بعد میں ترک قبرستان میں ایک اجتماعی قبر میں دفن کردیا گیا۔

پیر کو حماس کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ اسرائیل کی جانب سے شناخت کے بغیر لاشوں کی ترسیل شہیدوں اور لاپتا افراد کے خاندانوں کے مصائب میں اضافہ کرتی ہے جو جاننا چاہتے ہیں کہ ان کے اغوا شدہ بچے کہاں ہیں کیونکہ وہ اپنے شہدا کو باوقار طریقے سے دفنانا چاہتے ہیں۔

اس حوالے سے اسرائیل کی جانب سے کوئی بیان جاری نہیں کیا گیا۔

اس سے قبل دسمبر میں بھی اسرائیل نے 80 سے زائد لاشیں فلسطینی حکام کے سپرد کی تھیں جن کو بعد میں غزہ میں دفن کردیا گیا تھا۔

a3w
a3w