اسرائیل مصر سے غزہ میں داخل ہونے والی انسانی امداد کو نہیں روکے گا
اسرائیل کی طرف سے غزہ کی پٹی کے 10 روزہ محاصرے کو کم کرنے کے لیے اپنے بین الاقوامی اتحادیوں کے دباؤ کے بعد، اسرائیلی حکومت نے کہا ہے کہ وہ مصر کی طرف سے غزہ کی پٹی کو فراہم کی جانے والی انسانی امداد کو نہیں روکے گی۔
یروشلم: اسرائیل کی طرف سے غزہ کی پٹی کے 10 روزہ محاصرے کو کم کرنے کے لیے اپنے بین الاقوامی اتحادیوں کے دباؤ کے بعد، اسرائیلی حکومت نے کہا ہے کہ وہ مصر کی طرف سے غزہ کی پٹی کو فراہم کی جانے والی انسانی امداد کو نہیں روکے گی۔
اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کے دفتر نے یہ اعلان امریکی صدر جو بائیڈن کی وطن واپسی کے بعد ایک بیان میں کیا۔ انہوں نے کہا کہ وہ (اسرائیل) مصر کی طرف سے غزہ کی پٹی کو فراہم کی جانے والی انسانی امداد کو نہیں روکے گا۔
وزیر اعظم نیتن یاہو نے بیان میں کہا، "صدر بائیڈن کے مطالبے کی روشنی میں، اسرائیل اس وقت تک مصر سے انسانی امداد نہیں روکے گا جب تک کہ وہ جنوبی غزہ کی پٹی کی شہری آبادی کو صرف خوراک، پانی اور ادویات فراہم کرے گا”۔
وزیر اعظم نے کہا کہ "اسرائیل اپنی سرزمین سے غزہ کی پٹی تک کسی بھی انسانی امداد کی اجازت نہیں دے گا جب تک کہ ہمارے یرغمالیوں کی واپسی نہیں ہو جاتی”۔
امریکی صدر نے بعد ازاں کہا کہ جمعہ سے تقریباً 20 ٹرکوں کو مصر سے غزہ تک رفح کراسنگ سے گزرنے کی اجازت دی جائے گی۔ مصر کا کہنا ہے کہ کراسنگ ایریا کو اسرائیلی فضائی حملوں سے بری طرح نقصان پہنچا ہے۔
اسرائیل کی طرف سے یہ فیصلہ بڑھتے ہوئے بین الاقوامی دباؤ کے بعد آیا ہے، جس میں امریکہ کی طرف سے غزہ میں داخل ہونے کے لیے انسانی امداد کا مطالبہ کیا گیا ہے، جہاں اسرائیلی فضائی حملوں کی وجہ سے لاکھوں افراد بے گھر ہو چکے ہیں۔
الجزیرہ کے صفوت کہلوت نے جمعرات کو غزہ سے رپورٹنگ کرتے ہوئے کہا کہ ساحلی علاقہ نہ صرف خوراک، پانی اور ایندھن بلکہ بہت کچھ کھو چکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ انسانی امداد کے 20 ٹرک یہاں کے حالات کو بہتر بنانے میں بہت کم کام کریں گے لیکن امید ہے کہ مزید ٹرک انسانی امداد کے طور پر آئیں گے۔