غزہ پر اسرائیلی حملوں کو روکا جانا چاہیے: میخواں
فرانس کے صدر ایمانوئل میکخواں نے کہا کہ غزہ کی پٹی پر اسرائیل کے حملوں کی کوئی وجہ یا جواز نہیں ہے اور اسے روکنا ضروری ہے۔

پیرس: فرانس کے صدر ایمانوئل میکخواں نے کہا کہ غزہ کی پٹی پر اسرائیل کے حملوں کی کوئی وجہ یا جواز نہیں ہے اور اسے روکنا ضروری ہے۔
مسٹر میکخواں نے قبل ازیں مشرق وسطیٰ کے ممالک کو فلسطینی اسرائیل تنازع میں ملوث ہونے سے روکنے کے لیے معاشی طور پر مدد کرنے کی ضرورت کے بارے میں بات کی۔
مسٹر میکخواں نے بی بی سی کو بتایا: ’’درحقیقت آج عام شہریوں پر بمباری کی جاتی ہے۔ ان بچوں، ان عورتوں، ان بوڑھے لوگوں پر بمباری کی جاتی ہےاور انہیں ماردیاجاتا ہے۔ لہٰذا اس کی کوئی وجہ اور کوئی جواز نہیں۔ اس لئے ہم اسرائیل پر زور دیتے ہیں کہ وہ اسے روک دے۔”
انہوں نے کہا کہ غزہ کے لیے انسانی ہمدردی کی بنیاد پر توقف اور جنگ بندی کے علاوہ کوئی اور حل نہیں ہے۔
فلسطینی گروپ حماس نے 7 اکتوبر کو غزہ کی پٹی سے اسرائیل کے خلاف بڑے پیمانے پر حیران کن حملہ کیا اور سرحد کی خلاف ورزی کی، ہمسایہ اسرائیلی برادریوں کے لوگوں کو قتل اور اغوا کیا۔
اسرائیل نے جوابی حملے شروع کیے اور پانی، خوراک اور ایندھن کی سپلائی بند کرتے ہوئے غزہ کی پٹی کی مکمل ناکہ بندی کا حکم دیا۔ 27 اکتوبر کو اسرائیل نے غزہ کے اندر بڑے پیمانے پر زمینی آپریشن شروع کیا جس کا مقصد حماس کو ختم کرنا اور یرغمالیوں کو بچانا ہے۔
دونوں فریقوں کے ذریعہ رپورٹ کئے گئے تازہ ترین سرکاری اعداد و شمار کے مطابق تنازع بڑھنے سے اسرائیل میں تقریباً 1400 اور غزہ کی پٹی میں 10500 سے زیادہ افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔