مشرق وسطیٰ

اسرائیلی فوجیوں نے بیت الحم میں الدیشے پناہ گزین کیمپ پر چھاپے کر درجنوں فلسطینیوں کو حراست میں لے لیا

فجر کے وقت، اسرائیلی فوجیوں نے بیت لحم میں الدیشے پناہ گزین کیمپ پر چھاپہ مارا اور فلسطینیوں کے گھروں کی تلاشی لی۔

رام اللہ: اسرائیلی فوجیوں نے مقبوضہ مغربی کنارے کے شہر بیت الحم میں الدیشے پناہ گزین کیمپ پر چھاپے کے دوران درجنوں افراد کو حراست میں لے لیا ہے۔

متعلقہ خبریں
غزہ میں 80 فیصد علاقہ تباہ، کوئی جگہ محفوظ نہیں، حالات ناقابلِ بیان
عالمی برادری، اسرائیلی جارحیت کے خاتمہ کے لیے ٹھوس اقدامات کرے: رابطہ عالم اسلامی
غزہ میں پہلا روزہ، اسرائیل نے فلسطینیوں کو مسجد اقصیٰ میں داخل ہونے سے روک دیا
غزہ میں اسرائیلی فوج کا سیف زون ایریا میں خیموں پر حملہ، 18 فلسطینی زندہ جل کر شہید
اسرائیلی فوج کی خان یونس میں بمباری، فلسطینی قبرستان میں پناہ لینے پر مجبور

فجر کے وقت، اسرائیلی فوجیوں نے بیت لحم میں الدیشے پناہ گزین کیمپ پر چھاپہ مارا اور فلسطینیوں کے گھروں کی تلاشی لی۔

عینی شاہدین سے موصول ہونے والی معلومات کے مطابق اسرائیلی فورسز نے درجنوں فلسطینیوں کو حراست میں لے لیا جن میں متعدد خاندانوں کے تمام افراد بھی شامل ہیں۔

عینی شاہدین نے بتایا کہ اسرائیلی فوجیوں نے فلسطینیوں کو جوابی کارروائی کرتے ہوئے گولیوں اور آنسو گیس کا استعمال کیا اور اسرائیلی فورسز نے کیمپ کے قریب قائم تفتیشی مرکز میں کچھ فلسطینیوں سے پوچھ گچھ کے بعد چھوڑ دیا۔

اسرائیلی فوجیوں نے مغربی کنارے کے شہروں ہیبرون، طلکریم اور رام اللہ پر بھی چھاپے مارے ہیں ۔

7 اکتوبر سے جب سے اسرائیل نے غزہ کی پٹی پر حملہ شروع کیا ہے، مقبوضہ مغربی کنارے اور مشرقی القدس میں فلسطینیوں کے خلاف حراستوں، چھاپوں اور حملوں میں اضافہ ہوا ہے۔

اسرائیلی فوج نے غزہ میں ہزاروں فلسطینیوں کو حراست میں لیا، جن میں بچے، خواتین، صحافی اور صحت کی دیکھ بھال کرنے والے کارکنان شامل ہیں، جب کہ ان میں سے کچھ کو رہا کر دیا گیا، باقیوں کی قسمت کے بارے میں کچھ نہیں کہا جاسکتا ہے۔جیلوں اور حراستی مراکز میں غیر انسانی سلوک کا سلسلہ جاری ہے۔

نیویارک ٹائمز (این وائی ٹی) اخبار کی خبر کے مطابق اسرائیل میں سدے تیما نامی فوجی حراستی مرکز میں قید ہزاروں فلسطینیوں کے ساتھ غیر انسانی سلوک کیا گیا ہے۔

این وائی ٹی کی رپورٹ میں بتایا گیا کہ غزہ کے باشندوں کو کھلے علاقے میں دن میں 18 گھنٹے تک خاموشی سے زمین پر، آنکھوں پر پٹی باندھ کر اور ہتھکڑیاں لگا کر بیٹھنے پر مجبور کیا جاتا ہے۔

واضح رہے کہ اڈے پر لے جانے والے فلسطینیوں کو 3 ماہ تک حراستی مرکز میں رکھا گیا تھا اور وہاں تفتیشی عمل کے دوران بہت سے لوگوں کو غیر انسانی سلوک اور تشدد کا نشانہ بنایا گیا تھا۔

a3w
a3w