شمال مشرق

’این آر سی کو اَپ ڈیٹ کرنے کے دوران بند کئے گئے 9 لاکھ آدھار کارڈ کی اجرائی‘

چیف منسٹر آسام ہیمنت بشواشرما نے چہارشنبہ کے دن اعلان کیا کہ ریاست کے 9 لاکھ سے زائد افراد کو جن کے بائیومیٹرکس کو نیشنل رجسٹر آف سٹیزنس(این آر سی) کو اَپ ڈیٹ کرنے کے دوران لاک کردیا گیا تھا‘ آدھار کارڈ جاری ہوجائیں گے۔

گوہاٹی: چیف منسٹر آسام ہیمنت بشواشرما نے چہارشنبہ کے دن اعلان کیا کہ ریاست کے 9 لاکھ سے زائد افراد کو جن کے بائیومیٹرکس کو نیشنل رجسٹر آف سٹیزنس(این آر سی) کو اَپ ڈیٹ کرنے کے دوران لاک کردیا گیا تھا‘ آدھار کارڈ جاری ہوجائیں گے۔

متعلقہ خبریں
جعلی پاسپورٹ اور دستاویزات کیس، 12ٹراویل ایجنٹس گرفتار
سی اے اے، این آر سی کے خلاف شہر حیدرآباد کا ملین مارچ احتجاج تاریخی : محمد مشتاق ملک
سی اے اے اور این آر سی قانون سے لاعلمی کے سبب عوام میں خوف وہراس
این آر سی نافذ کیاجائے گا: رگھوبرداس

انہو ں نے کہا کہ ان شہریوں کو اسکالرشپ اور دیگر سرکاری فوائد حاصل کرنے میں دشواریوں کا سامنا تھا۔ مسئلہ کی یکسوئی کے لئے ہم نے کابینی سب کمیٹی بنائی تھی۔

کمیٹی نے رائے دی کہ آدھار کارڈ اور این آر سی کا آپس میں کوئی تعلق نہیں ہے۔ 2 سال کی مسلسل بات چیت کے بعد مرکز نے فیصلہ کیا کہ آدھار کارڈس جاری کردیئے جائیں۔

چیف منسٹر نے کہا کہ 9 لاکھ 35 ہزار 642 افراد کو آدھار کارڈ مل جائیں گے۔

اسی دوران چیف منسٹر نے میگھالیہ کی ایک یونیورسٹی کے مالک پر نشانہ سادھا اور کہا کہ یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹکنالوجی میگھالیہ کے چانسلر محبوب الحق نے ضلع کریم گنج سے دھوکہ سے او بی سی سرٹیفکیٹ حاصل کیا تھا۔

ضلع انتظامیہ نے یہ سرٹیفکیٹ بعدازاں منسوخ کردیا لیکن محبوب الحق کے خلاف کوئی کارروائی نہیں ہوئی۔

شرما نے کہا کہ میں نے ضلع کمشنر کریم گنج کو ہدایت دی ہے کہ محبوب الحق کے خلاف پولیس کیس درج کرایا جائے۔

چیف منسٹر نے حال میں یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹکنالوجی میگھالیہ پر تنقید کی تھی اور اسے گوہاٹی میں حالیہ سیلاب کے لئے موردِ الزام ٹھہرایا تھا۔

a3w
a3w