حیدرآباد

سی اے اے، این آر سی کے خلاف شہر حیدرآباد کا ملین مارچ احتجاج تاریخی : محمد مشتاق ملک

ملک عام انتخابات کے لیے تیار ہوچکا ہے۔ فرقہ پرست طاقتیں ماحول کو بگاڑنے اور نفرت پیدا کرنے کے ایجنڈے کو آگے بڑھانے کی کوششیں تیز کردی ہیں۔ سی اے اے، این آر سی کے خلاف شہر حیدرآباد کا ملین مارچ احتجاج تاریخ یاد رکھے گی۔

حیدرآباد: ملک عام انتخابات کے لیے تیار ہوچکا ہے۔ فرقہ پرست طاقتیں ماحول کو بگاڑنے اور نفرت پیدا کرنے کے ایجنڈے کو آگے بڑھانے کی کوششیں تیز کردی ہیں۔ سی اے اے، این آر سی کے خلاف شہر حیدرآباد کا ملین مارچ احتجاج تاریخ یاد رکھے گی۔

متعلقہ خبریں
سی اے اے اور این آر سی قانون سے لاعلمی کے سبب عوام میں خوف وہراس
اسرائیل کے تیار کردہ اشیاء کا استعمال نہ کریں: مشتاق ملک
سی اے اے کے مسئلہ پر کانگریس کے غیر واضح موقف: چیف منسٹر کیرالا
سی اے اے قواعد کا مقصد پڑوسی ملکوں کی اقلیتوں کے حقوق کا تحفظ
شہریت ترمیمی قانون اصل باشندوں پر اثرانداز نہیں ہوگا :سونووال

مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ نے عین انتخابات سے قبل سی اے اے شہریت قانون ترمیمی بل کے نفاذ کا اعلان کیا۔ بعض ریاستوں میں مسلمان جذبات کا شکار ہوگئے اور مفاداتِ حاصلہ بھی اس کا فائدہ اٹھانا چاہتے ہیں۔ لوک سبھا انتخابات پر ہماری گہری نظر ہو اور ہم ا پنے ووٹ کی طرف توجہ دیں۔

جناب محمد مشتاق ملک صدر تحریک ِ مسلم شبان و شرعی فیصلہ بورڈ نے آج صدر دفتر تحریک مسلم شبان میں ”ملک کے موجودہ حالات اور ہماری حکمت ِ عملی“ کے عنوان پر مذاکرہ میں صدارتی خطاب کرتے ہوئے کیا۔ صدر تحریک نے کہا کہ ”400 پار“ کے نعرے کی ہم کو فکر نہیں کرنا ہے۔ یہ ایک انتخابی تشہیری حربہ ہے۔

28 ریاستوں اور مرکزی زیر انتظام علاقوں کا جائزہ لیں تو یہ 250 کے پار بھی نہیں لگے گا۔ صرف ہوش مندی اور حکمت ِ عملی کے مظاہرہ کی ضرورت ہے۔ 1956 کے بعد، لوک سبھا کے آئندہ منعقد شدنی انتخابات بہت اہم ہیں۔ ہندوستان کا دستور داؤ پر لگا ہوا ہے۔ ملک کا سیکولر کردار بھی خطرہ میں ہے، حکمران جوابدہی سے آزاد ہونا چاہتے ہیں۔

جناب محمد مشتاق ملک صدر شبان نے واضح کیا کہ ہمارے آباء و اجداد 1947ء میں ہندوستان کو اپنا ملک مانا کیوں کہ مذہبی آزادی اور تمام شہریوں کو برابری کے درجے کی بات کی گئی تھی، مگر آج مسلمانوں کو دوسرے درجے کے شہری بنایا جارہا ہے۔ عدالت کے فیصلے سے قبل مساجد کو بلڈوز کیا جارہا ہے۔

دہلی کی مہرولی دہلی کی احوانجی، ہلدوانی کی مسجد غفور کے مقدمات عدالت میں چل رہے تھے، فیصلے سے قبل مساجد کو شہید کردیا گیا۔ چلتی ٹرین میں مسلمان ہونے پر محافظ گولیاں چلا دیتا ہے۔ نمازیوں کو لاتیں ماری جاتی ہیں، صرف معطلی ہوتی ہے، تعلیمی نصاب سے مسلمانوں کے نام اور تاریخ کو صرف غلط کی طرح نکال دیا گیا۔

بہت سے معاملات میں حجاب، شریعت، مساجد، مذہبی شناخت ان سب امور پر 20 کروڑ مسلمانوں کی نظر ہونی چاہیے۔ انھوں نے کہا کہ مسلم اراکین پارلیمنٹ نے پوری امت کو مایوس کیا ہے۔ ملت و قوم کے نام پر اُن میں کوئی اتحاد ہی نہیں۔

ابراہیم سلیمان سیٹھ، غلام محمود بنات والا مسلم لیگ، صلاح الدین اویسی، شمیم احمد شمیم اور تمام جماعتوں کے مسلم اراکین متحدہ اور مشترکہ آواز اہم مسائل پر اٹھاتے تھے، مگر آج نہ کوئی جمع کرنے والا ہے اور نہ یہ کچھ سوچ پاتے ہیں، وفاداریوں میں پاس ہونے کی کوشش کرتے ہیں۔

پارلیمنٹ میں مسلمان 72 سے 26 تک پہنچ گئے۔ انھوں نے کہا کہ یہ انتخابات نہایت اہم اور فیصلہ کن ہیں۔ مسلمانوں کو زیادہ سے زیادہ ووٹ ڈالنا چاہیے اور جو غیر بی جے پی جماعتیں طاقتور ہوں اس کو ووٹ دینے کی مہم بھی چلائیں اور شعور بیدار کریں۔ جناب مشتاق مجاہد نے کارروائی چلائی۔ حافظ و قاری انعام نے تلاوت کی اور مفتی زبیر احمد نے تفسیر بیان کی۔

a3w
a3w