یوروپ

اٹلی کی خاتون وزیر اعظم بھی ڈیپ فیک کاشکار، جعلی فحش تصاویر سوشل میڈیا پر وائرل

اٹلی کی وزیراعظم 47 سالہ جارجیا میلونی اپنی جعلی تصاویر کے غلط استعمال کے خلاف جرات مندانہ قدم اٹھاتے ہوئے اس کیس کو لے کر چل رہی ہیں، جارجیا 2 جولائی کو اٹلی کی عدالت میں ملزمان کے خلاف گواہی دیں گی۔

روم: اٹلی کی وزیراعظم جارجیا میلونی بھی ڈیپ فیک ویڈیوز کی زد میں آگئیں، جارجیا میلونی کے جرات مندانہ اقدام کے باعث تصاویر وائرل کرنے والے ملزمان کے خلاف گھیرا تنگ کردیا گیا ہے۔

متعلقہ خبریں
پرینکا چوپڑا بھی ڈیپ فیک ویڈیو کا شکار
فٹبالر کریم بنزیما نے فرانس کے وزیر داخلہ کے خلاف ہتک عزت کا کیس کردیا
اٹلی نے غزہ میں کشیدگی کم کرنے پر زور دیا
نواز الدین نے سابق بیوی اور بھائی کے خلاف100کروڑ کا ہتک عزت مقدمہ دائر کیا

بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق تفتیشی اہلکاروں نے دعویٰ کیا کہ دو افراد نے اٹلی کی وزیراعظم جارجیا میلونی کا چہرہ کسی اور کے جسم پر لگا کر ان کی فحش ویڈیوز بنانے کی کوشش کی۔ جس کے بعد انہیں سوشل میڈیا پر جاری کردیا۔

ذرائع کے مطابق اٹلی کی وزیراعظم 47 سالہ جارجیا میلونی اپنی جعلی تصاویر کے غلط استعمال کے خلاف جرات مندانہ قدم اٹھاتے ہوئے اس کیس کو لے کر چل رہی ہیں، جارجیا 2 جولائی کو اٹلی کی عدالت میں ملزمان کے خلاف گواہی دیں گی۔

رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ اس معاملے میں 40 سالہ شخص اور اس کے 73 سالہ والد کو قصور وار ٹھہرایا گیا ہے۔ ہتک عزت کے دائر کیے گئے مقدمے میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ ان ویڈیوز کو امریکا میں ایک فحش ویب سائٹ پر اپ لوڈ کردیا گیا تھا جسے لاکھوں افراد نے دیکھا۔

پولیس ذرائع کے مطابق یہ ڈیپ فیک ویڈیو 2022ء کی ہے یعنی یہ ویڈیو جارجیا میلونی کے وزیر اعظم بننے سے قبل کی ہیں۔

رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ اٹلی کی وزیراعظم کی جانب سے 1 لاکھ یورو ہرجانہ مانگا گیا ہے اور اس حوالے سے وہ 2 جولائی کو عدالت میں پیش ہو کر گواہی بھی دیں گی۔

اطالوی وزیراعظم کی قانونی ٹیم کے مطابق وہ ہرجانے کی پوری رقم مردوں کے تشدد کا شکار ہونے والی خواتین کی مدد کے لیے عطیہ کردیں گی۔