آندھراپردیش

اے پی کے چیف منسٹر پر جگن موہن ریڈی کی شدید تنقید

جگن موہن ریڈی نے ہفتہ کے روز آندھرا پردیش کے چیف منسٹر این چندرا بابو نائیڈو کو نشانہ تنقید بناتے ہوئے الزام عائد کیا کہ اقتدار میں آنے کے7ماہ کے بعد بھی چیف منسٹر نائیڈو، کئی انتخابی وعدے بالخصوص سوپر سیکس(سوپر 6 وعدے) وعدوں کو پورا کرنے میں یکسر ناکام رہے ہیں۔

امراوتی (پی ٹی آئی) وائی ایس آر کانگریس پارٹی کے سربراہ جگن موہن ریڈی نے ہفتہ کے روز آندھرا پردیش کے چیف منسٹر این چندرا بابو نائیڈو کو نشانہ تنقید بناتے ہوئے الزام عائد کیا کہ اقتدار میں آنے کے7ماہ کے بعد بھی چیف منسٹر نائیڈو، کئی انتخابی وعدے بالخصوص سوپر سیکس(سوپر 6 وعدے) وعدوں کو پورا کرنے میں یکسر ناکام رہے ہیں۔

متعلقہ خبریں
خود ساختہ پولیس گرفتار، جونیر آرٹسٹوں نے ایک شخص کو بلیک میل کیا
39 فیصد ووٹ حاصل کرنے کے باوجود وائی ایس آر سی پی کا عملاً صفایا
چیف منسٹر نے امراوتی کے ترقیاتی کاموں کو دوبارہ شروع کیا
تلگو دیشم پارٹی کے ایک کروڑ کارکنوں کو بیمہ کی فراہمی
انڈسٹری سے زہریلی گیس کا اخراج، 107ورکرس علیل

سوپر سیکس وعدوں میں 19 سے59 سال عمر کی ہر خاتون کو ماہانہ1500 روپے کی امداد فراہم کرنا، نوجوانوں کو20لاکھ نوکریاں دینا یا ان بیروزگار نوجوانوں کو ماہانہ3ہزار روپے الاونس دینا اور خواتین کو آر ٹی سی بسوں میں سفر کی مفت سہولت فراہم کرنا شامل ہے۔

سابق چیف منسٹر نے ”تلی کی وندانم“ اسکیم رائج نہ کرنے پر نائیڈو کو تنقید کا نشانہ بنایا اس اسکیم کے تحت اسکول جانے والے ہر بچے کو سالانہ 15ہزار روپے فراہم کرنے کا وعدہ کیا گیا تھا۔ انہوں نے پوچھا کہ آیا یہ چند را بابو نائیڈو کی لاپرواہی نہیں ہے؟

جنہوں نے عوام سے یہ وعدے کئے تھے اور ان وعدوں کو انتخابی منشور میں شامل کیا تھا۔ جگن نے پوچھا کہ کیا نائیڈؤ نے عوام سے یہ وعدہ نہیں کیا تھا کہ برسر اقتدار آنے کے بعد وہ اسکول جانے والے ہر بچہ کو سالانہ15 ہزار روپے کی امداد دیں گے؟۔مگر بعد میں کابینہ کے اجلاس میں تلی کی وندانم اسکیم رواں سال عمل درآمد نہ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

نائیڈو نے بلند وبانگ وعدے کئے مگر جہاں تک ان وعدوں کو روبعمل لانے کا معاملہ آیا، وہ خاموش ہوگئے۔ جگن نے ایکس پر پوسٹ کرتے ہوئے یہ بات کہی۔ حالیہ کابینہ اجلاس کے بعد ر یاستی وزیر اطلاعات و تعلقات عامہ کے پارتھا سارتھی نے کہا کہ حکومت نے تلی کی وندانم اسکیم کو آئندہ سال روبعمل لانے کا فیصلہ کیا ہے۔

ریڈی نے دعویٰ کیا کہ ان کی حکومت نے سال2019 سے2024 کے درمیان44.8 لاکھ ماؤں اور84لاکھ بچوں میں 26,067 کروڑ روپے تقسیم کئے گئے۔

انہوں نے کہا کہ ٹی ڈی پی نے رعیتو بھروسہ اسکیم کے تحت کسانوں کو ان پٹ سپورٹ کیلئے سالانہ فی کس20ہزار روپے کی مدد دینے کا وعدہ کیا تھا مگر ٹی ڈی پی حکومت نے کسانوں میں ایک پیسہ بھی تقسیم نہیں کیا۔ انہوں نے کہا کہ نائیڈؤ نے کئی انتخابی وعدوں کو پورانہ کرتے ہوئے عوام کو دھوکہ دیا۔ ریڈی نے یہ بات کہی۔