جیل مینول کے قواعد میں ترمیم، ریاستوں کو ذات کی بنیاد پر امتیاز کے مسئلہ سے نمٹنے کی ہدایت
مرکزی وزارت داخلہ نے تمام ریاستوں اور مرکزی زیرانتظام علاقوں کے چیف سکریٹریز کے نام ایک پیغام میں کہا ہے کہ وہ قیدیوں کے ساتھ ذات کی بنیاد پر امتیاز برتنے کا مسئلہ کی یکسوئی کریں۔
نئی دہلی(پی ٹی آئی) مرکزی وزارت داخلہ نے تمام ریاستوں اور مرکزی زیرانتظام علاقوں کے چیف سکریٹریز کے نام ایک پیغام میں کہا ہے کہ وہ قیدیوں کے ساتھ ذات کی بنیاد پر امتیاز برتنے کا مسئلہ کی یکسوئی کریں۔
مثالی جیل مینول 2016 اور مثالی جیل و اصلاحی خدمات ایکٹ 2023 میں ترمیم کردی گئی ہے۔
قیدیوں کے ساتھ ذات کی بنیاد پر امتیاز برتنے کے سلسلہ میں سپریم کورٹ کے 3 اکتوبر 2024 کے یکم نامہ کے پیش نظر یہ تبدیلیاں کی گئی ہیں۔جیل مینول میں نئے اضافہ کے مطابق جیل حکام کو اس بات کو سختی کے ساتھ یقینی بنانا ہوگا کہ قیدیوں کے ساتھ ذات کی بنیاد پر کوئی امتیاز نہ برتا جائے، زمرہ بندی یا علحدگی نہ کی جائے۔
مینول میں کہا گیا کہ اس بات کو سختی کے ساتھ یقینی بنانا ہوگا کہ قیدیوں کو کوئی ڈیوٹی یا کام دیتے وقت ان کی ذات کی بنیاد پر ان کے ساتھ کوئی امتیاز نہ برتا جائے۔ وزارت داخلہ نے یہ بھی کہا کہ ہاتھ سے گندگی صاف کرنا، ڈرینج یا سپٹی ٹینک کی صفائی خطرناک ہوسکتی ہے اور جیل کے اندر اس کی اجازت نہ دی جائے۔