دہلی

جامعہ ملیہ اسلامیہ کے طلباء نے وقف بل کو نذر آتش کردیا۔ بل پر مسلمانوں کو حملہ قراردیاگیا

جامعہ ملیہ اسلامیہ میں جمعہ کے روز برہمی کی لہر دوڑگئی جہاں سینکڑوں طلباء نے وقف بل کے خلاف شدید احتجاج کیا۔

نئی دہلی (منصف نیوز ڈیسک) جامعہ ملیہ اسلامیہ میں جمعہ کے روز برہمی کی لہر دوڑگئی جہاں سینکڑوں طلباء نے وقف بل کے خلاف شدید احتجاج کیا۔

سینکڑوں طلباء نے یونیورسٹی کی مین گیٹ پر جمع ہوکر نعرہ بازی کی‘تقاریر کیں اور آخر کار وقف بل کی نقول کو نذر آتش کردیا تاکہ اپنے ناراضگی ظاہر کرسکیں۔

آل انڈیا اسٹوڈنٹس اسوسی ایشن (اے آئی ایس اے) اور دیگر کئی طلباء تنظیموں نے احتجاج میں حصہ لیا۔ انہوں نے اس بل کو ہندوستانی مسلمانوں کے مذہبی اور ثقافتی حقوق پر ایک حملہ قرار دیا۔

اے آئی ایس اے نے اپنے ایک بیان میں کہاکہ یہ صرف ایک بل نہیں ہے بلکہ مسلمانوں کی شناخت اور تاریخ پر نشانہ بناکر کیا جانے والا حملہ ہے۔ وقف جائیدادیں جنہیں کئی صدیوں تک دیکھ بھال کی گئی ہے اور سنبھالا گیاہے۔اصلاحات کے نام پر انہیں چھینا جارہاہے۔ یہ بل غیردستوری اور فرقہ وارانہ ہے۔