جسپریت بمراہ کی پیٹھ میں کھنچاؤ، میڈیکل اپ ڈیٹ کا انتظار
روہت شرما کی غیر موجودگی میں ہندوستان کے قائم مقام کپتان بمراہ نے میڈیکل اسکین کے لیے آج سڈنی کرکٹ گراؤنڈ (ایس سی جی) سے چلے گئے۔ تاہم وہ بعد میں اسٹیڈیم واپس آئے اور ڈریسنگ روم میں اپنے ساتھیوں کے ساتھ دوبارہ شامل ہوگئے ہیں۔
سڈنی: ہندوستانی تیز گیند باز پرسدھ کرشنا نے جاری سیریز کے دوران جسپریت بمراہ کی پیٹھ میں کھنچاؤ کے بعد ان کی حالت کے بارے میں معلومات دی ہے۔
ہفتہ کو صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کرشنا نے کہا کہ بمراہ سخت طبی نگرانی میں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بمراہ کو کمر میں کھنچاؤ کا سامنا کرنا پڑا اور ان کا اسکین بھی کروایا گیا۔ میڈیکل ٹیم ان کی حالت پر گہری نظر رکھے ہوئے ہے اور ہمیں اپ ڈیٹ دینے کے بعد صورتحال کا پتہ چل جائے گا۔
روہت شرما کی غیر موجودگی میں ہندوستان کے قائم مقام کپتان بمراہ نے میڈیکل اسکین کے لیے آج سڈنی کرکٹ گراؤنڈ (ایس سی جی) سے چلے گئے۔ تاہم وہ بعد میں اسٹیڈیم واپس آئے اور ڈریسنگ روم میں اپنے ساتھیوں کے ساتھ دوبارہ شامل ہوگئے ہیں۔ 29 سالہ فاسٹ باؤلر سڈنی ٹیسٹ کے دوسرے دن لنچ کے بعد کے سیشن کے دوران تکلیف کا سامنا کرنے کے بعد میدان چھوڑنے پر مجبور ہو گئے۔
فوری طبی امداد حاصل کرنے کے بعد بمراہ کو میدان چھوڑتے دیکھا گیا۔ بعد میں رپورٹس سے اس بات کی تصدیق ہوئی کہ چوٹ کی شدت کا پتہ لگانے کے لیے ان کا اسکین کرایا گیا۔
جانے سے پہلے بمراہ نے آج آٹھ اوور پھینکے تھے، جس میں انہوں نے مارنس لیبشگن کا وکٹ لیا۔ چوٹ سے پہلے، انہوں نے سیریز کے پانچ ٹیسٹ میچوں میں مجموعی طور پر 151.2 اوور کرائے تھے، جو آسٹریلیا کے تیز گیند باز پیٹ کمنز (152 اوورز) کے بعد دوسرے نمبر پر تھے۔ ان کے زیادہ استعمال نے خطرات کے بارے میں خدشات کو جنم دیا ہے۔
تیز گیند باز پوری سیریز میں زبردست فارم میں رہے، انہوں نے 13.06 کی شاندار اوسط سے 32 وکٹیں لیں۔ ان کی کارکردگی نے آسٹریلیا کے خلاف ٹیسٹ سیریز میں کسی ہندوستانی کی طرف سے سب سے زیادہ وکٹیں لینے کا ہربھجن سنگھ کا ریکارڈ بھی برابر کر دیا۔
اس سے قبل، بمراہ کو 2018 کے دورہ انگلینڈ کے دوران انگوٹھے کی چوٹ اور 2019 میں کمر کے نچلے حصے میں تناؤ سمیت کئی انجری کا سامنا کرنا پڑا تھا۔ 2022 میں، ہندوستان کے دورہ انگلینڈ کے دوران کمر کی چوٹ کی وجہ سے کئی مہینوں کے لیے باہر ہو گئے تھے، حالانکہ انہوں نے آسٹریلیا کے خلاف ہوم ٹی 20 سیریز کے دوران واپسی کی، لیکن ایک اور چوٹ کی وجہ سے انہیں 11 ماہ تک باہر رہنا پڑا۔