امریکہ و کینیڈا

جوبائیڈن مسجد اقصیٰ کی قانونی حیثیت برقراررکھنے کے حامی

وہائٹ ہاؤس کی طرف سے جاری کردہ بیان کے مطابق، بائیڈن اور شاہ حسین نے امریکہ اور اردن کے درمیان قریبی، دوستانہ تعلقات کا اظہار کیا۔ اس موقع پر دونوں رہنماؤں نے عراق کے وزیر اعظم محمد السودانی سے بھی فون پر بات کی۔

واشنگٹن: امریکی صدر جو بائیڈن نے یروشلم میں واقع مسجد اقصیٰ کمپلیکس کی قانونی حیثیت برقرار رکھنے کی حمایت کا اظہار کیا ہے۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق بائیڈن نے یہ اظہار خیال وہائٹ ہاؤس میں اردن کے شاہ عبداللہ حسین دوم سے ملاقات کے دوران کیا۔

متعلقہ خبریں
مسجد اقصیٰ جمعہ کی نماز میں خالی
نتن یاہو کے استعفیٰ تک پارلیمنٹ کے سامنے احتجاج جاری رہے گا: اسرائیلی مظاہرین
پارٹی رہنماؤں کی بڑھتی مخالفت: جو بائیڈن کی بطور دوبارہ صدارتی امیدوار نامزدگی ملتوی
پون کلیان کے بیان کی مکمل حمایت: بنڈی سنجے
مودی نے بائیڈن کے ساتھ دو طرفہ ملاقات کی

وہائٹ ہاؤس کی طرف سے جاری کردہ بیان کے مطابق، مسٹر بائیڈن اور شاہ حسین نے امریکہ اور اردن کے درمیان قریبی، دوستانہ تعلقات کا اظہار کیا۔ اس موقع پر دونوں رہنماؤں نے عراق کے وزیر اعظم محمد السودانی سے بھی فون پر بات کی۔

ملاقات میں مسٹر بائیڈن نے مسجد اقصیٰ کے گرد بڑھتی ہوئی کشیدگی کا ذکر کرتے ہوئے اس کی تاریخی اور قانونی حیثیت کو برقرار رکھنے کی اہم ضرورت پر زور دیا۔

 انہوں نے اسرائیل- فلسطینی تنازعہ کے تناظر میں "دو ریاستی حل کی حمایت” سے متعلق اپنے ملک کے موقف کا اعادہ کیا۔ اور مشرق وسطیٰ میں استحکام کے لیے پرزور طور پر کردار ادا کرنے پر شاہ حسین کا شکریہ ادا کیا۔

وہائٹ ہاؤس نے کہا کہ بائیڈن نے مسٹر السودانی سے بات کی اور عراق کی خودمختاری اور آزادی کو مضبوط بنانے کی کوششوں کی تعریف کی۔ انہوں نے عراق کے اقتصادی ایجنڈے اور معیشت کی بھی تعریف کی۔ دونوں لیڈروں نے دہشت گرد تنظیم اسلامک اسٹیٹ (آئی ایس) کو علاقائی اور بین الاقوامی سلامتی کے لیے خطرہ بننے سے روکنے کے اپنے عزم کا اعادہ کیا۔