کانگریس لیڈرراج گوپال ریڈی کیخلاف مقدمہ کالعدم قراردینے کی درخواست پر ہائی کورٹ کا فیصلہ محفوظ
2021 میں منوگوڑو حلقہ اسمبلی کے چوٹ اُپل پولیس اسٹیشن میں ایک مقدمہ درج کیا گیا تھا، جس میں الزام لگایاگیا تھا کہ راج گوپال ریڈی نے اُس وقت کے ریاستی وزیر جگدیش ریڈی کے ہاتھ سے مائیک چھین لیا اور ایک سرکاری پروگرام کو روک دیا۔

حیدرآباد: تلنگانہ کانگریس لیڈرکومٹ ریڈی راج گوپال ریڈی کے خلاف درج مقدمہ کو کالعدم قراردینے کی درخواست کی سماعت کرتے ہوئے ریاستی ہائی کورٹ نے فیصلہ محفوظ کردیا ہے۔
2021 میں منوگوڑو حلقہ اسمبلی کے چوٹ اُپل پولیس اسٹیشن میں ایک مقدمہ درج کیا گیا تھا، جس میں الزام لگایاگیا تھا کہ راج گوپال ریڈی نے اُس وقت کے ریاستی وزیر جگدیش ریڈی کے ہاتھ سے مائیک چھین لیا اور ایک سرکاری پروگرام کو روک دیا۔
اس واقعہ کے دوران لکارم گاؤں میں اُس وقت کی حکومت کی جانب سے فوڈ سیکورٹی کارڈس کی تقسیم میں شدید کشیدگی پیدا ہوئی تھی۔
راج گوپال ریڈی نے اُس وقت الزام لگایا تھا کہ وزیر جگدیش ریڈی نے پروٹوکول کی خلاف ورزی کرتے ہوئے انہیں، جو اُس وقت منوگوڑو کے ایم ایل اے تھے، پروگرام کی کوئی اطلاع نہیں دی اور وہ یکطرفہ انداز میں کام کر رہے تھے۔
اس پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے انہوں نے وزیر کے ہاتھ سے مائیک چھین لیا تھا۔اس واقعہ کے بعد وزیر کے ہدایت پر تحصیلدار نے شکایت درج کرائی جس کی بنیاد پر پولیس نے راج گوپال ریڈی کے خلاف مقدمہ درج کیا۔
اب راج گوپال ریڈی نے عدالت سے اپیل کی ہے کہ وہ اس مقدمہ کو کالعدم قرار دے۔ اس سلسلہ میں راج گوپال ریڈی نے جاریہ سال 4 فروری کو ہائی کورٹ میں درخواست دائر کرتے ہوئے استدعا کی تھی کہ ان کے خلاف درج مقدمہ کو کالعدم قرار دیا جائے۔آج اس مقدمہ میں فریقین کی مکمل بحث سننے کے بعد عدالت نے فیصلہ محفوظ کردیا۔