اردن، جہاں لوگ کھانے پینے سے زیادہ سگریٹ نوشی پر خرچ کرتے ہیں
عالمی ادارہ صحت کی رپورٹ میں بتایا گیا کہ اردن کے باشندے کھانے پینے سے کہیں زیادہ سگریٹ نوشی پر خرچ کر رہے ہیں۔
عمان: مشرق وسطیٰ کے ملک اردن میں لوگ کھانے پینے سے زیادہ سگریٹ نوشی پر خرچ کر رہے ہیں۔ اردن، سگریٹ نوشوں کی تعداد اور سگریٹ نوشی پر اخراجات کے حوالے سے دنیا بھر میں سرفہرست ہے۔
عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کا کہنا ہے کہ اردنی باشندے دنیا بھر میں سب سے زیادہ سگریٹ نوشی کرتے ہیں۔
عالمی ادارہ صحت کی رپورٹ میں بتایا گیا کہ اردن کے باشندے کھانے پینے سے کہیں زیادہ سگریٹ نوشی پر خرچ کر رہے ہیں۔
ایک اردنی خاندان ماہانہ 150 ڈالر سے زائد سگریٹ نوشی پر خرچ کررہا ہے جبکہ پھلوں پر 36 ڈالر اور گوشت پر 70 ڈالر خرچ کیے جاتے ہیں۔اردن سگریٹ نوشوں کی تعداد اور سگریٹ نوشی پر اخراجات کے حوالے سے دنیا میں سرفہرست ہے۔
عالمی ادارہ صحت عمان برانچ کی جانب سے جاری اعداد و شمار میں بتایا گیا ہے کہ اردن میں بالغ افراد (18 سے 69 سال) میں تمباکو نوشی کا تناسب 66.1 فیصد ہے۔
اردنی سگریٹ، سگار، حقہ اور گرم تمباکو کی مختلف مصنوعات استعمال کر رہے ہیں جبکہ 15.9 فیصد ای سگریٹ استعمال کر رہے ہیں۔رپورٹ میں کہا گیا کہ اردن کے بالغ افراد میں نکوٹین کا مجموعی تناسب 82 فیصد تک پہنچ گیا ہے۔
اردنی وزارت صحت کے مطابق ملک کے مختلف علاقوں میں تمباکو نوشی سے نجات حاصل کرنے کے خواہش مند افراد کی مدد کے لیے 26 سے زیادہ کلینک قائم کیے ہیں۔
ان کلینکس میں تربیت یافتہ صحت عملہ تعینات ہے، سنہ 2022 کے دوران گیارہ ہزار سے زائد افراد نے ان کلینکس سے رجوع کیا۔