دہلی

جسٹس سنجیو کھنہ، سی جے آئی چندرچوڑ کے جانشین ہوں گے

چیف جسٹس آف انڈیا(سی جے آئی) ڈی وائی چندرچوڑ نے سپریم کورٹ کے سینئر ترین جج جسٹس سنجیو کھنہ کے نام کی مرکز سے سفارش کرتے ہوئے اپنے جانشین کے تقرر کے عمل کا آغاز کردیا۔

نئی دہلی (پی ٹی آئی) چیف جسٹس آف انڈیا(سی جے آئی) ڈی وائی چندرچوڑ نے سپریم کورٹ کے سینئر ترین جج جسٹس سنجیو کھنہ کے نام کی مرکز سے سفارش کرتے ہوئے اپنے جانشین کے تقرر کے عمل کا آغاز کردیا۔

متعلقہ خبریں
یوم ”میرا ووٹ میرا حق“ کے موقع پر چیف جسٹس آف انڈیا کا پیام
کشمیر اسمبلی میں 5 ارکان کی نامزدگی سپریم کورٹ کا سماعت سے انکار
برج بہاری قتل کیس، بہار کے سابق ایم ایل اے کو عمر قید
بھگوان کو تو سیاست سے دور رکھیں: سپریم کورٹ
تروپتی لڈو تنازعہ، سپریم کورٹ میں کل عرضیوں پر سماعت

ذرائع کے مطابق سی جے آئی چندرچوڑ نے چہارشنبہ کے روز اپنا سفارش نامہ جسٹس کھنہ کے حوالہ کردیا۔ جسٹس کھنہ 11 نومبر کو ہندوستان کے 51 ویں چیف جسٹس بنیں گے۔ انہیں 18 جنوری 2019 کو سپریم کورٹ جج کی حیثیت سے ترقی دی گئی تھی۔

جسٹس کھنہ 13 مئی 2025 کو وظیفہ حسن خدمت پر سبکدوش ہوں گے۔ اگر جسٹس کھنہ 11 نومبر کو 51 ویں چیف جسٹس کی حیثیت سے حلف لیتے ہیں تو ان کی میعاد 6 ماہ سے قدرے زیادہ ہوگی اور وہ 13 مئی 2025 کو اپنے عہدہ سے سبکدوش ہوں گے۔

جسٹس کھنہ کو 2005 میں دہلی ہائی کورٹ کے ایڈیشنل جج کی حیثیت سے ترقی دی گئی تھی اور 2006 میں مستقل جج مقرر کیا گیا تھا۔ 14 مئی 1960 کو پیدا ہوئے جسٹس کھنہ نے دہلی یونیورسٹی کے کیمپس لا سنٹر سے قانون کی پڑھائی کی۔ سپریم کورٹ میں جسٹس کھنہ کے چند قابل ذکر فیصلوں میں انتخابات میں الکٹرانک ووٹنگ مشینوں کے استعمال کو جاری رکھنے کا فیصلہ شامل ہے۔

انہوں نے کہا تھا کہ یہ مشینیں محفوظ ہیں جس کے نتیجہ میں بوتھس پر قبضہ اور بوگس ووٹنگ کا خاتمہ ہوجاتا ہے۔ وہ اُس 5 رکنی بنچ کا حصہ بھی تھے جس نے سیاسی جماعتوں کے لئے فنڈنگ کوغیردستوری قراردیا تھا۔

جسٹس کھنہ اُس 5 رکنی بنچ کا بھی حصہ تھے جس نے دستور کی دفعہ 370 کو برخاست کرنے مرکز کے 2019 کے فیصلہ کو برقرار رکھا تھا اور جس کے تحت سابق ریاست جموں وکشمیر کو خصوصی موقف حاصل تھا۔