اوٹاوا: کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو پیر کو لبرل پارٹی کے رہنما کے طورپر اپنے استعفیٰ کا اعلان کر سکتے ہیں کیونکہ انہیں ان کی پارٹی پیئر پولیور کی کنزرویٹو پارٹی کی طرف سے باہر کیے جانے کا خوف ہے۔درحقیقت کاکس میں بغاوت اور رائے عامہ کے مایوس کن سروے سے اس کا اشارہ ملا ہے۔
گلوب اینڈ میل کی رپورٹ کے مطابق ذرائع کا اندازہ ہے کہ وزیر اعظم ٹروڈو بدھ کو قومی کاکس کے ایک اہم اجلاس سے قبل اپنے استعفیٰ کا اعلان کر سکتے ہیں۔ حال ہی میں، وزیر اعظم سے بات کرنے والے ایک ذریعہ نے کہا کہ ٹروڈو کو احساس ہے کہ لبرل کاکس سے ملاقات کرنے سے پہلے، انہیں پارٹی کے بارے میں ایک اہم بیان دینے کی ضرورت ہے تاکہ ایسا نہ لگے کہ انہیں اپنے ہی ارکان پارلیمنٹ نے باہر کردیا ہے۔
فی الحال اس بات کی تصدیق نہیں ہوسکی ہے کہ وہ نئے لیڈر کی آمد تک اس عہدے پر برقرار رہیں گے یا پہلے ہی استعفی دے دیں گے۔لبرل پارٹی کی قومی ایگزیکٹو، جو قیادت کے معاملات پر فیصلہ کرتی ہے، اس ہفتے میٹنگ کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔ شاید، یہ ملاقات کاکس کے اجلاس کے بعد ہو سکتی ہے۔
اطلاعات کے مطابق 16 دسمبر کو وزیر خزانہ اور نائب وزیر اعظم کے عہدے میں کرسٹیا فری لینڈ کے استعفیٰ دینے کے بعد سے جسٹسن ٹروڈو خاموش ہیں، جس کی وجہ سے لبرل ارکان پارلیمنٹ نے ان کے استعفے کا مطالبہ کیا ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ انہوں نے اس دن عہدہ چھوڑ دیا جس دن انہیں اپنا اقتصادی اور مالیاتی اپ ڈیٹ دینا تھا۔
انہوں نے جی ایس ٹی کی چھٹی اور 250 ڈالر کی چھوٹ جیسے اخراجات کے ہتھکنڈوں پر تشویش کا اظہار کیا اورٹرمپ کے ممکنہ ٹیرف سے نمٹنے میں سنجیدگی کی کمی کا حوالہ دیا۔وزیر اعظم نے بعد میں ممبران پارلیمنٹ کو بتایا کہ وہ اپنے مستقبل پر غور کریں گے اور ان کے قریبی لوگوں نے چھٹیوں کی تعطیل سے عین قبل یہ واضح کر دیا کہ وہ اس مدت کے دوران کوئی فیصلہ نہیں کریں گے۔