دہلی

بہارمیں ذات پات کی بنیاد پر مردم شماری، سماعت سے سپریم کورٹ کا انکار

جسٹس بی آر گاوائی اور وکرم ناتھ کی بنچ نے کہاکہ ''درخواست اس بات پر غور کرتے ہوئے خارج کردی جاتی ہے کہ اسے واپس لے لیا گیا ہے۔ درخواست گزار قانون کے تحت مناسب طریقہ کار تلاش کرنے میں آزاد ہیں۔‘‘

نئی دہلی: سپریم کورٹ نے جمعہ کو بہار میں ذات پات کی بنیاد پر مردم شماری کو چیلنج کرنے والی عرضی پر سماعت کرنے سے انکار کر دیا اور عرضی گزار کو پہلے پٹنہ ہائی کورٹ سے رجوع کرنے کی ہدایت دی۔

متعلقہ خبریں
پٹنہ میں اپوزیشن اتحاد کا شاندار مظاہرہ
ذات کے سروے کے خلاف فیصلہ پر التواء سے سپریم کورٹ کاانکار
الیکٹورل بانڈ اسکیم سے متعلق فیصلہ پر نظرثانی کی درخواست
ہر چیز پر شک نہیں کیا جاسکتا۔ای وی ایم، وی وی پیاٹ پر سپریم کورٹ کا فیصلہ محفوظ
عباس انصاری والدکی فاتحہ میں شرکت کے خواہاں

جسٹس بی آر گاوائی اور وکرم ناتھ کی بنچ نے کہاکہ ”درخواست اس بات پر غور کرتے ہوئے خارج کردی جاتی ہے کہ اسے واپس لے لیا گیا ہے۔ درخواست گزار قانون کے تحت مناسب طریقہ کار تلاش کرنے میں آزاد ہیں۔‘‘

جسٹس گوائی نے کہاکہ ”یہ عرضی پبلسٹی حاصل کرنے کی نیت سے دائر کی گئی ہے۔ اگر مان لیا جائے گا تو انہیں کیسے پتہ چلے گا کہ ریزرویشن کیسے دیا جاتا ہے۔ جسٹس نے درخواست گزار سے پوچھا کہ کیا آپ اسے واپس لینا چاہتے ہیں جس کے بعد انہوں نے سننے سے انکار کر دیا۔

سپریم کورٹ نے اپنے حکم میں کہاکہ ’’آپ (درخواست گزار) براہ کرم ہائی کورٹ جائیں اور وہاں اپنی درخواست دائر کریں۔‘‘

واضح رہے کہ ریاست میں ذات پات کی بنیاد پر مردم شماری کرانے کا عمل بہار حکومت کے حکم کے تحت شروع کیا گیا ہے۔