شمالی بھارت

کاشی واشواناتھ پروجکٹ، مسلم محلہ میں 10 ہزار دکانات کے انہدام کا خطرہ

بڑے پیمانہ پر انہدامی کارروائی سے مقامی عوام اور دکان مالکان خاص طور پر مسلمانوں کو بھاری نقصانات ہوسکتے ہیں۔ قبل ازیں راہداری پروجکٹ کی تعمیر کی کوششوں میں معاوضہ، بازآبادکاری اور طویل مدتی سماجی مضمرات کی وجہ سے مخالفت کا سامنا کرنا پڑا۔

وارانسی: اترپردیش کے وارانسی کے دال منڈی علاقہ میں کاشی وشواناتھ جانے والی سڑک کی توسیع کے لئے تقریبا10 ہزار دکانات کو منہدم کیا گیا جن میں زیادہ تر دکانیں مسلمانوں کی تھیں۔ اس فیصلہ سے مقامی عوام میں پریشانی پھیل گئی جو کئی نسلوں سے علاقہ میں اپنے کاروبار چلارہے تھے۔

متعلقہ خبریں
مسلمانوں کو بھی ادارہ جات مقامی میں تحفظات فراہم کرنے نوید اقبال کی وکالت،بی وینکٹیش کو یاددشت حوالے
بہرائچ تشدد، فوری کارروائی کی جائے: پرینکا گاندھی
ہندو لوگ صرف 3 مقامات مانگ رہے ہیں:یوگی
آبادی کے تناسب سے مسلمانوں کو تحفظات کا مطالبہ،  کانگریس اقلیتی قائدین و فد کی بی سی ڈی کمیشن سے نمائندگی
پاتال ایکسپریس کو پٹری سے اتارنے کی کوشش‘ یوپی میں ایک گرفتار

ہندی روزنامہ دینک بھاسکر کی ایک رپورٹ کے مطابق حکام نے ان دکانات کا سروے کیا مقامی عوام نے بتایا کہ انہدامی کارروائی سے ہزاروں افراد متاثر ہوں گے کیونکہ ان کی روزی روٹی چھن جائے گی۔

 یہ انہدامی کارروائی کاشی واشواناتھ راہداری پروجکٹ کا حصہ ہے جس کا مقصد مندر اور گنگاگھاٹ کے درمیان یاتریوں کے لئے ایک بڑا راستہ تیار کرنا ہے۔

 بڑے پیمانہ پر انہدامی کارروائی سے مقامی عوام اور دکان مالکان خاص طور پر مسلمانوں کو بھاری نقصانات ہوسکتے ہیں۔ قبل ازیں راہداری پروجکٹ کی تعمیر کی کوششوں میں معاوضہ، بازآبادکاری اور طویل مدتی سماجی مضمرات کی وجہ سے مخالفت کا سامنا کرنا پڑا۔