حیدرآباد

عثمانیہ یونیورسٹی میں کشیدگی، طلبہ کا احتجاج۔ چیف منسٹر کا پتلہ نذر آتش

آج اپنی قیام گاہ پر صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ٹی ایس پی ایس سی پرچہ سوالات افشا ہونے کے باعث 50لاکھ طلبا کا مستقبل داو پر لگا ہوا ہے۔

حیدرآباد: صدر ٹی پی سی سی اے ریونت ریڈی نے کے چندر شیکھر راؤ پر آمرانہ حکومت کرنے کا الزام عائد کیا۔ آج اپنی قیام گاہ پر صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ٹی ایس پی ایس سی پرچہ سوالات افشا ہونے کے باعث 50لاکھ طلبا کا مستقبل داو پر لگا ہوا ہے۔

متعلقہ خبریں
نائٹ واچ مین تین سرکاری عہدوں کیلئے منتخب
ریونت ریڈی کو سکریٹریٹ کی گیٹ پر روک دیاگیا
آر ٹی سی ملازمین کا احتجاج ، یونین قائدسے گورنر کی ملاقات
چیف منسٹر کیمپ آفس کے سامنے پارٹی کارکن کا اقدام خودسوزی
تکوگوڑہ میں کانگریس کا جلسہ، منشور کی اجرائی، کھرگے، راہول، پرینکاگاندھی کی شرکت متوقع

حکومت کی نااہلی کو دیکھتے ہوئے یوتھ کانگریس کی جانب سے 24 اور25 مارچ کو عثمانیہ یونیورسٹی میں احتجاجی پروگرام منظم کیا جارہا ہے تاہم حکومت، پولیس کو استعمال کرتے ہوئے کانگریس قائدین کو گھروں پر نظر بند کررہی ہے مجھے ملوروی، ای نیل و دیگر قائدین کو احتجاج میں حصہ لینے سے روک دیا گیا۔ ہمیں گھروں پر نظر بند کردیا گیا۔

ہماری کوشش تھی کہ ہم احتجاج میں شرکت کرتے ہوئے متاثرہ طلبا ء کے ساتھ اظہار یگانگت کریں۔ مگر حکومت نے آمرانہ رویہ اختیار کرتے ہوئے ہم کو روک دیا۔ ہم کو جبراً نظر بند کردیا جانا حکومت کی ظالمانہ حرکت ہے۔ ہم کانگریس قائدین کو نظر بند کرنے کے اقدام کی شدید مذمت کرتے ہیں۔

قبل ازیں آج عثمانیہ یونیورسٹی میں صورتحال کشیدہ دیکھی گئی، یوتھ کانگریس قائدموہت ریڈی کی قیادت میں احتجاج منظم کرنے کا فیصلہ کیا گیا تھا تاہم طلباء کو احتجاج سے روکنے پولیس کی بڑی تعداد کو عثمانیہ یونیورسٹی میں تعینات کیا گیا۔

کسی طرح طلباء آرٹس کالج کے پاس جمع ہوگئے اور چیف منسٹر کے سی آر اور کارگزار صدر بی آر ایس کے ٹی راما راؤ کے خلاف نعرے بلند کرتے ہوئے انصاف کا مطالبہ کرنے لگے۔ پولیس نے نعرے باری میں مصرف طلباء کو منتشر کردیا۔ دوسری طرف طلباء کی جانب سے عثمانیہ یونیورسٹی گیٹ پر چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ کے پتلہ کو نذر آتش کیا گیا۔