کویتا کی صنعت نگر درگاہ پر حاضری، وقف بورڈ کی کوتاہی پر اظہارِ افسوس—مذہبی مقامات کو مفت بجلی دینے کی اپیل
صنعت نگر میں جاگرتی جنم باٹا پروگرام کے سلسلے میں تلنگانہ جاگرتی کی صدر کَلوکُنٹلا کویتا نے درگاہ حضرت سید ابراہیم شاہؒ کا دورہ کیا اور چادر چڑھائی۔ اس موقع پر انہوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کئی اہم نکات پر روشنی ڈالی۔
صنعت نگر میں جاگرتی جنم باٹا پروگرام کے سلسلے میں تلنگانہ جاگرتی کی صدر کَلوکُنٹلا کویتا نے درگاہ حضرت سید ابراہیم شاہؒ کا دورہ کیا اور چادر چڑھائی۔ اس موقع پر انہوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کئی اہم نکات پر روشنی ڈالی۔
کویتا نے بتایا کہ ان کا ’’حیدرآباد کا پانچ روزہ دورہ‘‘ جنم باٹا پروگرام کے تحت جاری ہے اور اسی پروگرام کے سلسلے میں آج وہ اس درگاہ پر حاضری کے لیے پہنچی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ درگاہوں کے اخراجات مکمل طور پر عوامی ڈونیشن پر چلتے ہیں، چاہے وہ صنعت نگر کی درگاہ ہو یا شہر کی کوئی اور درگاہ۔ ان کے مطابق ایسے اداروں کی دیکھ بھال کی بنیادی ذمہ داری وقف بورڈ کی ہے۔
تاہم کویتا نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وقف بورڈ کی جانب سے اکثر ’’لاپرواہی‘‘ دیکھنے میں آتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ:
“یہ صرف موجودہ حکومت میں نہیں، ہر دورِ حکومت میں دیکھا گیا ہے کہ وقف بورڈ درگاہوں کی دیکھ بھال میں کوتاہی برتتا ہے۔ چھت کی مرمت، بنیادی ضروری کام، اور دیگر چھوٹے بڑے امور فنڈز کی کمی کے باعث پینڈنگ پڑے رہتے ہیں۔”
کویتا نے درگاہ میں زیرِ تعلیم معصوم بچوں کا خصوصی ذکر کرتے ہوئے کہا کہ یہاں سے کئی بچے حفظِ قرآن مکمل کرکے حافظ بنتے ہیں اور معاشرے کے بہترین افراد کے طور پر اُبھرتے ہیں۔ انہوں نے زور دیا کہ ان بچوں کے مستقبل اور تعلیم کے لیے مناسب توجہ اور سہولیات کی فراہمی ضروری ہے۔
انہوں نے حکومت سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ تمام درگاہوں اور مذہبی مقامات کو مفت بجلی فراہم کی جائے تاکہ ڈونیشن کے سہارے چلنے والے ان مقدس اداروں کو مالی آسانی حاصل ہو سکے۔
کویتا کے اس بیان نے وقف بورڈ کی کارکردگی اور مذہبی اداروں کی حالتِ زار پر ایک بار پھر بحث چھیڑ دی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ اگر حکومت اور متعلقہ ادارے سنجیدگی سے توجہ دیں تو مذہبی مقامات نہ صرف بہتر انداز میں چل سکتے ہیں بلکہ سماج کی خدمت بھی مؤثر طریقے سے انجام دے سکتے ہیں۔