حیدرآباد

کویتا کی ضمانت، تبصروں پر چیف منسٹر کی غیر مشروط معافی

کویتا کی ضمانت پر رہائی پر ریونت ریڈی نے مبینہ طور پر یہ ریمارک کیا تھا کہ بی آر ایس اور بی جے پی میں خفیہ معاملت کی وجہ سے کویتا کو ضمانت منظور ہوئی ہے۔ عدالت عظمیٰ نے کہا کہ اس طرح کے بیانات سے عوام میں خدشات پیدا ہوں گے۔

حیدرآباد: بی آر ایس ایم ایل سی کے کویتا کی ضمانت پر مبینہ تبصروں پر سپریم کورٹ کی سخت برہمی کے ایک دن بعد تلنگانہ کے چیف منسٹر اے ریونت ریڈی نے جمعہ کے روز کہا کہ میرے تبصروں کو سیاق و سباق سے ہٹ کر پیش کیا گیا تاہم چیف منسٹر نے ان کے تبصروں پر غیر مشروط معذرت خواہی کی۔

متعلقہ خبریں
کویتا، پیش نہیں ہورہی ہیں سپریم کورٹ میں ای ڈی کا انکشاف
رئیل اسٹیٹ ونچرکی آڑ میں چلکور کی قطب شاہی مسجد کو شہید کردیاگیا: حافظ پیر شبیر احمد
گینگسٹر بشنوئی کا انٹرویو، سپریم کورٹ سے ٹی وی رپورٹر کو راحت
سپریم کورٹ نے کولکتہ واقعہ کا لیا از خود نوٹس، جلد ہوگی معاملہ کی سماعت
کرشنا جنم بھومی۔شاہی مسجد تنازعہ کی سماعت ملتوی

سوشل میڈیا کے پلاٹ فام ایکس پر ایک پوسٹ کرتے ہوئے ریونت ریڈی نے کہا کہ وہ ملک کی عدلیہ کا بے حد احترام کرتے ہیں اور اس پر بھروسہ رکھتے ہیں۔ چیف منسٹر نے کہا کہ وہ سمجھتے ہیں کہ 29/ اگست کی پریس رپورٹس جو ”ا ن سے منسوب تبصروں پر مشتمل ہے“ نے یہ تا ثر دیا ہے کہ وہ عدالتی حکمت عملی پر سوال اٹھا رہے ہیں۔

ان پریس رپورٹس سے ظاہر ہونے والے بیانات پر وہ غیر مشروط طور پر گہرے تاسف کا اظہار کرتے ہیں۔ انہوں نے اعادہ کیا کہ وہ عدلیہ کا مکمل احترام کرتے ہیں اور ملک کی عدلیہ پر ان کا پختہ یقین بھی ہے۔ چیف منسٹر نے کہا کہ ایسی رپورٹس میں مجھ سے منسوب ریمارکس کو سیاق و سباق سے ہٹ کر پیش کیا گیا۔

 انہوں نے کہا کہ وہ عدلیہ اور اس کی آزادی اور ہندوستان کے آئین کے اقدار کا نہ صرف احترام کرتے ہیں اور کرتے رہیں گے بلکہ ان پر مکمل پختہ یقین بھی رکھتے ہیں۔ دہلی اکسائز پالیسی اسکام سے مربوط کیسوں میں بی آر ایس ایم ایل سی کے کویتا کو دی گئی ضمانت پر چیف منسٹر تلنگانہ کے ریمارکس پر سپریم کورٹ نے جمعرات کے روز سخت برہمی کا اظہار کیا

اور عدالت عظمیٰ نے پوچھا کہ آیا ہمیں سیاسی جماعتوں سے مشاورت کے بعد احکام جاری کرنا چاہئے؟۔ عدالت نے پوچھا کہ چیف منسٹر کے عہدہ پرفائز شخص کس طرح ایسے ریمارکس کرسکتا ہے؟۔ سپریم کورٹ نے منگل کے روز دہلی شراب پالیسی اسکام سے مربوط منی لانڈرنگ اور کرپشن کیسوں میں کے کویتا کو ضمانت پر رہا کرنے کا حکم دیا تھا۔

 کویتا کی ضمانت پر رہائی پر ریونت ریڈی نے مبینہ طور پر یہ ریمارک کیا تھا کہ بی آر ایس اور بی جے پی میں خفیہ معاملت کی وجہ سے کویتا کو ضمانت منظور ہوئی ہے۔ عدالت عظمیٰ نے کہا کہ اس طرح کے بیانات سے عوام میں خدشات پیدا ہوں گے۔

نمائندہ منصف کے مطابق سی ایم ریونت ریڈی نے کہا کہ انہیں ہندوستانی عدلیہ پر بہت اعتماد ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ آئین اور اس کی اقدار پر یقین رکھتے ہیں اور عدلیہ کو سب سے عالی مانتے رہیں گے۔ سپریم کورٹ نے دہلی شراب پالیسی کیس میں بی آر ایس ایم ایل سی کویتا کو دی گئی ضمانت سے متعلق چیف منسٹر کے تبصروں پر برہمی کا اظہار کیا۔

سی ایم ریونت ریڈی نے اس کا جواب دیا انہوں نے جواب میں کہا کچھ لوگوں نے میرے تبصروں کو عدلیہ پر سوالیہ نشان قرار دیا ہے میں ذرایع ابلاغ  میں آنے والی خبروں پر غیر مشروط افسوس کا اظہار کرتا ہوں۔

 جسٹس بی آر گاوائی، جسٹس پی کے مشرا اور جسٹس کے وی وشواناتھن پر مشتمل بنچ نے جمعرات کو سابق وزیر جگدیش ریڈی کی جانب سے نوٹ برائے ووٹ کے مقدمہ کی سماعت کو دوسری ریاست میں منتقل کرنے کی درخواست پر سماعت کی تھی۔

سماعت کے دوران سی ایم ریونت ریڈی کی طرف سے دلائل سنے گئے۔ ججس نے کہا تھا کہ آج کے اخبارات میں ایک  ذمہ دار عہدے پر فائز چیف منسٹر نے غیر معقول تبصرے کیے؟’کیا ایک چیف منسٹر کو ایسے تبصرے کرنا زیب دیتا ہے ؟۔

اس مرحلے پر ریونت ریڈی کی جانب سے وکلاء نے جواب دیا کہ یہ تبصرے ناپسندیدہ ہیں اور اپنی جانب سے سپریم کورٹ سے معافی مانگ لی۔ انہوں نے اس بات کو یقینی بنانے کا وعدہ کیا کہ ایسا دوبارہ نہ ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ وہ چیف منسٹر ریونت ریڈی کو کونسلنگ کریں گے اورچیف منسٹر کے تبصروں پر کوئی نوٹس جاری نہ کرنے کی اپیل کی تھی۔

 آج چیف منسٹر نیواضح کیا کہ انہیں ہندوستانی عدلیہ پر بہت اعتماد ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ آئین اور اس کی اقدار پر یقین رکھتے ہیں اور عدلیہ کو سب سے عالی مانتے رہیں گے۔

a3w
a3w