قومی

کیااب ہندوستان میں ایک تولہ سونے کی ایک لاکھ 30 ہزار تک پہنچ جائے گی، حیران کا انکشاف

یہ موجودہ قیمت $3,247 فی اونس سے تقریباً 38 فیصد زیادہ اضافہ ہوگا۔ بھارت میں اس عالمی رجحان کے اثرات کے تحت، سونے کی قیمت ₹1.30 لاکھ فی 10 گرام تک پہنچنے کا امکان ہے، جو اب تک کی تاریخی بلند ترین سطح ہوگی۔

نئی دہلی: عالمی سرمایہ کاری بینک گولڈمین سیکس نے سونے کی قیمتوں میں غیرمعمولی اضافے کی پیش گوئی کرتے ہوئے کہا ہے کہ 2025 کے اختتام تک عالمی منڈی میں سونا $4,500 فی اونس تک پہنچ سکتا ہے۔

یہ موجودہ قیمت $3,247 فی اونس سے تقریباً 38 فیصد زیادہ اضافہ ہوگا۔ بھارت میں اس عالمی رجحان کے اثرات کے تحت، سونے کی قیمت ₹1.30 لاکھ فی 10 گرام تک پہنچنے کا امکان ہے، جو اب تک کی تاریخی بلند ترین سطح ہوگی۔

گولڈمین سیکس کی رپورٹ میں سونے کی قیمتوں میں اضافے کی کئی وجوہات بیان کی گئی ہیں جن میں امریکہ اور چین کے درمیان بڑھتی تجارتی کشیدگی، عالمی معیشت میں سست روی کے خدشات اور مالیاتی منڈیوں میں غیر یقینی صورتحال شامل ہیں۔

رپورٹ کے مطابق اگر حالات معمول کے مطابق رہے تو سونا $3,700 فی اونس تک پہنچ سکتا ہے، جبکہ اگر تجارتی جنگ میں شدت آتی ہے تو $4,500 فی اونس کی حد جلد عبور ہو سکتی ہے۔ قابل ذکر ہے کہ گزشتہ ہفتے سونے کی قیمت میں 6.5 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا، جو COVID-19 کے بعد سب سے زیادہ ہفتہ وار اضافہ ہے۔

دنیا بھر کے مرکزی بینک سونے کے ذخائر میں اضافہ کر رہے ہیں تاکہ امریکی ڈالر پر انحصار کم کیا جا سکے۔ 2025 کی پہلی سہ ماہی میں سونے پر مبنی ETFs میں سرمایہ کاری نے 2020 کے بعد کی بلند ترین سطح کو چھو لیا ہے۔ ادارہ جاتی سرمایہ کار سونے کو مہنگائی، کساد بازاری اور بلند بانڈ ریٹس سے بچاؤ کا محفوظ ذریعہ سمجھ رہے ہیں، جب کہ ریٹیل سرمایہ کار بھی غیر یقینی معاشی حالات میں سونے کی طرف رجوع کر رہے ہیں۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر عالمی سطح پر قیمتوں میں یہی رفتار برقرار رہی تو بھارت میں سونے کی قیمت ₹1.30 لاکھ فی 10 گرام تک پہنچ سکتی ہے، جو شادیوں، تہواروں اور زیورات کی صنعت پر نمایاں اثر ڈالے گی۔ یہ اضافہ صارفین کے خریداری رجحانات کو متاثر کر سکتا ہے، خاص طور پر شادیوں اور تہواروں کے سیزن میں۔

دوسری جانب، جہاں سونے کی قیمتیں تیزی سے اوپر جا رہی ہیں، وہیں ہیروں اور زیورات کی برآمدات میں نمایاں کمی دیکھی جا رہی ہے۔

 کٹ اور پالشڈ ہیروں کی برآمدات میں 16.8 فیصد کی کمی ہوئی ہے، جو گزشتہ 20 برسوں کی کم ترین سطح ہے، جبکہ جیولری برآمدات میں 11.7 فیصد کمی کے ساتھ یہ چار سال کی نچلی ترین سطح پر پہنچ گئی ہیں۔ ماہرین کے مطابق اس کمی کی بڑی وجہ امریکہ اور چین میں کمزور طلب ہے، جو بھارت کے لیے اہم برآمدی منڈیاں سمجھی جاتی ہیں۔