حیدرآباد

کے سی آر پر8برسوں سے عوام کودھوکہ دینے کا الزام: کشن ریڈی

کشن ریڈی نے کہا کہ اسمبلی انتخابات میں کسانوں کا قرض معاف کرنے کا وعدہ کیا تھا لیکن حکومت نے ان کا قرض معاف نہیں کیا۔ انہوں نے کہا کہ ریاست کی مالیاتی حالت ابتر ہے۔ حکومت نے 5لاکھ کروڑ روپے کا قرض حاصل کیا ہے۔

حیدرآباد: مرکزی وزیر سیاحت وثقافت جی کشن ریڈی نے ٹی آر ایس حکومت پر گزشتہ8 سال کے اقتدار کے دوران ریاست کے عوام کو دھوکہ دینے کا الزام عائد کیا۔ چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے اسمبلی انتخابات میں عوام سے جو وعدے کئے تھے، انہیں پورا نہیں کیا۔

 جی کشن ریڈی نے آج بی جے پی دفتر میں اخباری نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ دھرانی پورٹل میں خامیوں کے باعث کسان خودکشی کررہے ہیں۔ تقریباً4 لاکھ افراد نے دھرانی پورٹل کے خلاف شکایت درج کروائی ہے تاہم حکومت نے ان شکایتوں کے ازالہ کیلئے کوئی اقدامات نہیں کئے ہیں۔

 انہوں نے کہا کہ اسمبلی انتخابات میں کسانوں کا قرض معاف کرنے کا وعدہ کیا تھا لیکن حکومت نے ان کا قرض معاف نہیں کیا۔ انہوں نے کہا کہ ریاست کی مالیاتی حالت ابتر ہے۔ حکومت نے 5لاکھ کروڑ روپے کا قرض حاصل کیا ہے۔ چیف منسٹر، مزید قرض کے مطالبے پر مرکزی حکومت کو بلاک میل کررہے ہیں۔

 انہوں نے کہا کہ شہر حیدرآباد سے حکومت کو 80 فیصدآمدنی ہوئی ہے۔ جی ایچ ایم سی دفاتر کے روبرو گتہ دار 5لاکھ تا ایک کروڑ ترقیاتی کاموں کی رقم جاری کرنے کے مطالبہ پر احتجاج کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کی جانب سے ایس سی، ایس ٹی، بی سی اور اقلیتی کارپوریشن کے ذریعہ بے روزگار نوجوانوں کو قرض جاری نہیں کررہی ہے۔

ان کارپوریشنوں کے پاس کچھ کام نہیں ہے۔ جس کے سبب عملہ خالی وقت گذار رہا ہے۔ انہوں نے کے سی آر سے مطالبہ کیا کہ وہ گزشتہ8سال کے دوران پنچایت کی ترقی کیلئے کتنی رقم جاری کی ہے۔ اس کی تفصیلات فراہم کریں۔ اس مسئلے پر مرکزی حکومت مباحث کیلئے تیارہے۔

ٹی آر ایس قائدین پر سرکاری اراضیات پر قبضوں کا الزام عائد کرتے ہوئے انہوں نے چیف منسٹر کے افراد خاندان پر الزام عائد کیا کہ وہ حیدرآباد کے سابق نظام کی اراضی کو فروخت کرنے میں مداخلت کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے بے روزگار نوجوانوں کو ہر ماہ 3116 روپے بھتہ دینے کا وعدہ کیا تھا۔

 گزشتہ 3سال کے دوران حکومت نے کوئی رقم بھتہ جاری نہیں کیا ہے۔ کشن ریڈی نے کہا کہ سرکاری اقامتی تعلیمی اداروں میں بنیادی سہولتیں فراہم نہیں کی جارہی ہیں۔ جس کے باعث طلبہ حکومت کے خلاف احتجاجی دھرنا منظم کرنے پر مجبور ہورہے ہیں۔