کے سی آر کامہاراشٹراکی سیاست پرکوئی اثرنہیں پڑے گا:سنجے راوت
سنجے راوت نے کہاکہ مہاراشٹرا میں مہاوکاس اگھاڑی کافی مضبوط ہے اورکے سی آر کوجان لیناچاہئے کہ وہ مہاراشٹرا میں جتنی طاقت کا مظاہرہ کریں گے تلنگانہ میں اتنے ہی کمزور ہوجائیں گے۔

حیدرآباد: شیوسینا (ٹھاکرے) کے رکن پارلیمنٹ سنجے راوت نے کہاکہ کے سی آر کا مہاراشٹرا کی سیاست پر کوئی اثر نہیں پڑئے گا۔ وہ تلنگانہ میں امکانی شکست کے خوف سے مہاراشٹرا آرہے ہیں۔
واضح رہے کہ چیف منسٹر کے چندر شیکھرراؤ دو روزہ دورے پر مہاراشٹرا گئے ہوئے ہیں۔ ان کی جانب سے مہاراشٹرا کی سیاست پرتوجہ مہاوکاس اگھاڑی اتحاد کو ہضم نہیں ہوپائی ہے۔ اسی سلسلہ میں کے سی آر کے دورے مہاراشٹرا پر سنجے راوت نے سنسنی خیز بیان دیتے ہوئے کہاکہ کے سی آر مہاراشٹرا میں وقت ضائع کررہے ہیں۔
ان کی مہاراشٹرا میں موجودگی سے یہاں کی سیاسی صورتحال پرکچھ اثرنہیں پڑئے گا۔ ان کا ماننا ہے کہ آئندہ اسمبلی انتخابات میں کے سی آر کو شکست ہوگی اسی لئے وہ اپنی ریاست چھوڑ کر بار بار مہاراشٹراکی طرف آرہے ہیں۔
سنجے راوت نے کہاکہ کئی بی آرایس قائدین و سابق وزراء کانگریس میں شمولیت اختیار کرلئے ہیں۔ یہ کے سی آر اورکانگریس کے درمیان جاری معرکہ ہے اگر کے سی آر تلنگانہ میں امکانی شکست کابدلہ مہاراشٹرا آکر لیناچاہتے ہیں تو ان کو بی جے پی کی ”بی“ ٹیم ہی سمجھاجائے گا۔
سنجے راوت نے کہاکہ مہاراشٹرا میں مہاوکاس اگھاڑی کافی مضبوط ہے اورکے سی آر کوجان لیناچاہئے کہ وہ مہاراشٹرا میں جتنی طاقت کا مظاہرہ کریں گے تلنگانہ میں اتنے ہی کمزور ہوجائیں گے۔
اقتدار سے محروم ہونا پڑئے گا۔انہوں نے حیرت کااظہار کرتے ہوئے کہاکہ ایک تحریک کے قائد کے طورپر مشہور کے سی آر کیوں بی جے پی کے آگے گھٹنے ٹیک رہے ہیں؟ مندروں کے درشن کے پس پردہ ان کامقصد کیاہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ کے سی آر کے رویہ پر مباحث ضرور کیئے جائیں گے۔