تلنگانہ

کے سی آر کا سیاست سے دور رہنا انتخابات میں مہنگا پڑا:ہریش راؤ

کانگریس پارٹی کا ریاستوں پر لگاتار دس سال حکومت کرنا بہت کم دیکھا ہے۔ اس ملک میں کانگریس کی زیادہ تر حکومتیں پانچ سال کے بعد عوام مخالف سرگرمیوں کی وجہ سے گھر چلی گئی ہیں۔

حیدرآباد:راشٹرا سمیتی کے رکن اسمبلی  ٹی ہریش راؤ نے کہا کہ سابق چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ کا  روایتی سیاست سے دور رہنا بی آر یس کو اسمبلی انتخابات میں مہنگا پڑا۔ صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پارٹی قائدین اور کارکنوں  میں یہ احساس ہے کہ کے سی آر کی شفّاف سیاست پر یقین نے نقصان پہنچایا ہے۔

متعلقہ خبریں
جموں و کشمیر میں بی جے پی حکومت تشکیل دے گی: شیوراج سنگھ چوہان
کونڈاپور میں بی آر ایس رکن اسمبلی کے مکان کے باہر کشیدگی
تلنگانہ ہائی کورٹ میں تحقیقاتی کمیشن کو غیر قانونی قرار دینے کی درخواست مسترد
چیف منسٹر کل نومنتخب ٹیچرس میں احکام تقررات حوالے کریں گے
نائیڈو کو 7 منڈل واپس کرنے کے لئے راضی کریں:ہریش راؤ

 انہوں نے کہا ہم شکست کے صدمہ سے باہر آنے کے لئے محض ایک مہینے کے اندر جائزہ اور تیاری  اجلاس شروع کر دئیے۔ انہوں نے کہا تمام میٹنگز میں توقع سے زیادہ قیمتی تجاویز سامنے آئی ہیں۔ ہریش راؤ نے کہا کہ پارٹی کارکنان جو چاہیں گے آنے والے دنوں میں وہی ہو گا۔

پارٹی، کارکنوں کی رائے کے مطابق کام کرے گی۔ ہریش راؤ نے مزید کہا کہ جمہوریت میں حکومتوں کو تبدیل کرنے کے لیے مضبوط وجوہات کی ضرورت نہیں ہوتی۔ راجستھان میں پانچ سال میں حکومت بدل گئی۔ چھتیس گڑھ میں بھی پانچ سالوں میں حکومت  بدل گئی۔

 کانگریس پارٹی کا ریاستوں پر لگاتار دس سال حکومت کرنا بہت کم دیکھا ہے۔ اس ملک میں کانگریس کی زیادہ تر حکومتیں پانچ سال کے بعد عوام مخالف سرگرمیوں کی وجہ سے  گھر چلی گئی ہیں۔

 بی آر یس قائد نے کہا کہ کانگریس نے اسمبلی انتخابات میں جو وعدے کئے ان کو عملی جامہ پہنانے کے لیے انہیں سالانہ ساڑھے تین لاکھ کروڑ روپے کی ضرورت ہے مگر ہمارا بجٹ کیا ہے؟ کیا اس بجٹ سے ان وعدوں کو پورا کیا جا سکے گا۔انہوں نے کہاکہ ریاست کا بجٹ صرف 2 لاکھ 90 ہزار کروڑ روپے ہے اور کانگریس نے بجٹ سے زیادہ کا وعدہ کیا۔ کانگریس جھوٹے وعدوں کے ساتھ اقتدار میں آئی ہے۔

 الیکشن کے دوران لوگوں کو بے وقوف بنایا اور اب اگر ہم ان کے بارے میں پوچھ رہے ہیں تو ہم کو کہانیاں سنا رہے ہیں۔  انہوں نے کہا وہ دن دور نہیں جب کانگریس قائدین گارنٹیوں پر عمل کو ناممکن ہونے کا  اعلان کریں گے۔