شمالی بھارت

ہماچل پردیش زلزلے کے جھٹکوں سے لرز اُٹھا

خوش قسمتی سے زلزلے کی وجہ سے کہیں سے بھی جانی و مالی نقصان کی اطلاع نہیں ملی ہے۔ اس کے ساتھ ہی کئی مقامات پر لوگ اب بھی گھروں سے باہر ہیں۔ موسمیاتی مرکز شملہ کے ڈائریکٹر سریندر پال نے بتایا کہ ہماچل کے کچھ حصوں میں زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے ہیں۔

شملہ: شمالی ہندوستان میں آنے والے زلزلے کے جھٹکے ہماچل پردیش میں بھی محسوس کیے گئے۔ صبح 10:17 بجے کے قریب ریاست کے مختلف حصوں میں لوگوں نے زلزلے کے جھٹکے محسوس کئے۔ جس کی وجہ سے کئی مقامات پر لوگ گھروں سے باہر نکل آئے۔

متعلقہ خبریں
مشرقی انڈونیشیا میں 6.4 شدت کا زلزلہ
عرشیہ انجم کی مشتبہ موت : ہماچل پردیش پولیس افسر کی اقلیتی کمیشن پر حاضری
شمالی ہند میں 5 دن کہر اور کڑاکے کی سردی: محکمہ موسمیات
ایم بی بی ایس طالبہ عرشیہ انجم کی مشتبہ موت: تلنگانہ اقلیتی کمیشن کی جانب سے تازہ نوٹسوں کی اجرائی
عامرخان کا ہماچل پردیش ریلیف فنڈ میں 25لاکھ روپئے کا عطیہ

 بدی، نالہ گڑھ اور نہان سمیت دیگر علاقوں میں زلزلے سے زمین کئی سیکنڈ تک لرز اٹھی۔ لوگوں نے اپنے گھروں میں رکھی چیزوں کو ہلتا ​​ہوا دیکھا۔ زلزلے کے ان جھٹکوں کے باعث لوگوں میں خوف و ہراس کا ماحول ہے۔

خوش قسمتی سے زلزلے کی وجہ سے کہیں سے بھی جانی و مالی نقصان کی اطلاع نہیں ملی ہے۔ اس کے ساتھ ہی کئی مقامات پر لوگ اب بھی گھروں سے باہر ہیں۔ موسمیاتی مرکز شملہ کے ڈائریکٹر سریندر پال نے بتایا کہ ہماچل کے کچھ حصوں میں زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے ہیں۔

 ریکٹر اسکیل پر اس کی شدت 6.6 تھی اور مرکز افغانستان میں کوہ ہندوکش تھا۔ ریاستی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی سے موصولہ اطلاع کے مطابق زلزلے کی وجہ سے ریاست میں جان و مال کے نقصان کی کوئی اطلاع نہیں ہے۔

واضح رہے کہ ہماچل پردیش زلزلے کے نقطہ نظر سے بہت حساس ہے۔ خاص طور پر چمبا، کانگڑا اور منڈی اضلاع انتہائی حساس زون 4 اور 5 میں شامل ہیں۔

 سنہ 1905 میں چمبا اور کانگڑا اضلاع میں آنے والے تباہ کن زلزلے کی وجہ سے 10 ہزار سے زائد افراد ہلاک ہوئے تھے۔ چمبا اور اس کے آس پاس کے علاقے گزشتہ کئی سالوں سے مسلسل زلزلے کی زد میں ہیں، جس کی وجہ سے لوگ خوفزدہ ہیں۔