کے سی آر کی طوفانی انتخابی مہم جاری، ووٹ کی طاقت استعمال کرنے ووٹرس کو مشورہ
انہوں نے نظام آباد ضلع کے جکل حلقہ میں انتخابی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جب رائے دہندے دانشمندی کے ساتھ استعمال کرتے ہیں یہ ووٹ مستقبل کو شکل دینے میں ایک اہم اوزار بن سکتا ہے۔
حیدرآباد: وزیراعلی تلنگانہ و بی آر ایس کے صدر چندرشیکھرراؤ نے ووٹ کی طاقت پر زور دیا۔
انہوں نے نظام آباد ضلع کے جکل حلقہ میں انتخابی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جب رائے دہندے دانشمندی کے ساتھ استعمال کرتے ہیں یہ ووٹ مستقبل کو شکل دینے میں ایک اہم اوزار بن سکتا ہے۔
انہوں نے اسمبلی انتخابات کی اہمیت کو اجاگر کیا۔ انہوں نے رائے دہندوں پر زور دیا کہ وہ احتیاط کے ساتھ امیدواروں کا انتخاب کریں‘ عجلت میں فیصلے کرنے سے گریز کریں اور ذمہ داری کے ساتھ اپنے رائے دہی کے حق سے استفادہ کریں۔
انہوں نے گزشتہ ایک دہے کے دوران ریاست میں ہوئی تبدیلیوں پر نظر رکھنے پر زور دیا۔ انہوں نے اعتراف کیا کہ آبپاشی کے پانی کے نہ ہونے کے سبب قبل ازیں اس حلقہ میں بجلی‘ پینے کے پانی کی کمی تھی کیونکہ یہاں کے لوگ بڑی تعداد میں دیگر مقامات کو نقل مکانی کرتے تھے۔
انہوں نے کسانوں کی مشکلات پر توجہ دلاتے ہوئے کہا کہ کئی کسانوں نے قرض کے بوجھ کے سبب خودکشی کی تھی۔ انہوں نے کہا کہ ریاستی حکومت نے مشن کاکتیہ کے ذریعہ تالابوں کو بحال کرنے اور دریاوں پر چیک ڈیمس بنانے کا کام کیا۔
انہوں نے مناسب پانی کی سربراہی کے لئے پراجکٹس کو کامیابی کے ساتھ عمل آوری کو اجاگر کیا۔ انہوں نے تلنگانہ کی تشکیل کے لئے لمبے سفر کو بھی یاددلایا۔ انہوں نے کہا کہ اس عرصہ کے دوران کیا چیالنجس کا سامنا کرنا پڑا۔
ریاست کی تشکیل کے لئے بے تکان کام کیا گیا۔ چندرشیکھرراو نے کرناٹک اور مہاراشٹرا میں کسانوں کی خودکشی کے واقعات کی بڑھتی شرح پر تنقید کی اور کہا کہ ان ریاستوں میں کسانوں کو حکومتوں کی جانب سے کوئی مدد نہیں کی جارہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ کرناٹک میں بجلی اور پانی کی فصلوں کو کمی کا سامنا ہے جبکہ اس کے برعکس تلنگانہ میں 24گھنٹے بجلی زرعی مقاصد کے لئے فراہم کی جاتی ہے۔ یہاں تک کہ وزیراعظم مودی کی آبائی ریاست میں بھی ایسی صورتحال نہیں ہے۔
انہوں نے سرکاری فنڈس کے غلط استعمال کے دعووں کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ رعیتو بیمہ اور رعیتو بندھو جیسی اسکیمات کسانوں اور ان کے خاندانوں کو مالی طور پر مستحکم بنانے میں ایک اوزار ثابت ہوئی ہیں۔
انہوں نے صاف پانی کی دستیابی میں بہتری کا بھی اشارہ دیا۔ انہوں نے مشن بھگیرتا کی ستائش کی جو نامناسب پانی کی سربراہی کے مسئلہ کو حل کرنے میں اہم بن گئی ہے۔