کیرالہ نے تمل ناڈو میں پھینکا گیا طبی فضلہ واپس لینے کا حکم دیا
مسٹر تھیناراسو نے ایک بیان میں کہا کہ یہ مسئلہ پچھلی دہائی میں انا دراوڑ منیترا کژگم (اے آئی اے ڈی ایم کے) کے دور حکومت کے دوران پیدا ہوا تھا۔
چنئی: تمل ناڈو کے وزیر خزانہ تھنگم تھیناراسو نے کہا کہ نیشنل گرین ٹریبیونل (این جی ٹی) کی جنوبی بنچ کی جانب سے کیرالہ کو تمل ناڈو کے گاؤوں میں پھینکے گئے طبی فضلے کو واپس لینے کی ہدایت کے بعد اس معاملےکو حل کرنے کے لیے پہلے ہی اقدامات کیے جا چکے ہیں۔
اس کے ساتھ ہی مرکزی آلودگی کنٹرول بورڈ (سی پی بی) کو بھی اس سلسلے میں کارروائی کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔
مسٹر تھیناراسو نے ایک بیان میں کہا کہ یہ مسئلہ پچھلی دہائی میں انا دراوڑ منیترا کژگم (اے آئی اے ڈی ایم کے) کے دور حکومت کے دوران پیدا ہوا تھا۔
اس وقت تمل ناڈو، کیرالہ کے فضلے کا ڈمپ بن چکا تھا، اور کیرالہ سے غیر قانونی طور پر طبی فضلہ لا کر کوئمبٹور، تھینی، ترونیلویلی اور ورودھنگر سمیت تمل ناڈو-کیرالہ سرحدی علاقوں میں پھینکا جا رہا تھا۔
وزیرموصوف نے مرکزی حزب اختلاف اے آئی اے ڈی ایم کے پر اس مسئلے پر سیاست کرنے کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ 2019 میں ورودھنگر ضلع کے سری ولاپتھور کے قریب انم کاریسلکلوم گاؤں میں، مقامی لوگوں نے ان ٹرکوں اور لاریوں کو ضبط کر لیا جو کیرالہ سے فضلہ لا رہے تھے۔