دہلی

کھرگے نے ’’پیسے کی لوٹ‘‘ کے معاملہ پر مودی کو  بنایا نشانہ

کھرگے نے کہا ’’اگر وزیر اعظم ’’پیسے کی لوٹ‘‘ کی بات کر رہے ہیں، تو لگے ہاتھ یہ بتا دیں کہ 16,663 جان بوجھ کر بینکوں کے قرض نہ لوٹانے والوں نے بینکوں کو 3.35 لاکھ کروڑ روپے کا نقصان کیسے پہنچایا؟‘‘

نئی دہلی: کانگریس کے صدر ملکارجن کھڑگے نے وزیر اعظم نریندر مودی کو ہدف تنقید بناتے ہوئے کہا کہ اگر وہ بار بار ’’پیسے کی لوٹ‘‘ کی بات کرتے ہیں تو انہیں بتانا چاہئے کہ سرکاری بینکوں میں لوٹ مار کیوں ہو رہی ہے۔

متعلقہ خبریں
ملک میں بے روزگاری سے بڑا کوئی مسئلہ نہیں: ملیکارجن کھرگے
ہندوستان ایک ملک ایک سول کوڈ کی طرف بڑھ رہا ہے: نریندر مودی (ویڈیو)
دونوں جماعتوں نے حیدرآباد کو لیز پر مجلس کے حوالے کردیا۔ وزیر اعظم کا الزام (ویڈیو)
دہشت گردی پر دُہرے معیار کی کوئی گنجائش نہیں، برکس چوٹی کانفرنس سے مودی کا خطاب
وزیر اعظم کی تقریر پر سیتا اکا کا شدید ردعمل

انہوں نے کہا ’’اگر وزیر اعظم ’’پیسے کی لوٹ‘‘ کی بات کر رہے ہیں، تو لگے ہاتھ یہ بتا دیں کہ 16,663 جان بوجھ کر بینکوں کے قرض نہ لوٹانے والوں نے بینکوں کو 3.35 لاکھ کروڑ روپے کا نقصان کیسے پہنچایا؟‘‘

مسٹر کھڑگے نے پوچھا ’’کیا وجہ ہے کہ 2014-15 کے بعد سے بینکوں کے ذریعہ ، کارپوریٹ قرض ختم کرنا تھا، 10.42 لاکھ کروڑ روپے کا حقیقی قرض کی وصولی 1.61 لاکھ کروڑ روپے کیو رہی؟‘‘ کیو حکومت لوٹ کی وجہ سے آج خردہ مہنگائی کی شرح 5.5 فیصد پر ہے اور 74 فیصد ہندوستانی غذائیت سے بھرپور خوراک سے محروم ہیں۔

انہوں نے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) حکومت پر امتیازی سلوک برتنے کا الزام لگاتے ہوئے کہا ’’جو بی جے پی کارکن واشنگ مشین میں نہیں گئے وہ تو بدعنوان ، جو اس میں نہاتے ہیں وہ فرمانبردار۔‘‘