حزب اللہ کے خلاف بیانات دینے والے لبنانی خطیب کا قتل
لبنانی سکیورٹی حکام نے ہفتے کے روز بتایا کہ 5 روز قبل لاپتہ ہونے والے مسجد کے امام صاحب کو ان کے آبائی شہر کے لوگوں نے قتل کر دیا ہے۔

بیروت: لبنانی سکیورٹی حکام نے ہفتے کے روز بتایا کہ 5 روز قبل لاپتہ ہونے والے مسجد کے امام صاحب کو ان کے آبائی شہر کے لوگوں نے قتل کر دیا ہے۔
علاقے کے معروف خطیب الشیخ احمد الرفاعی کا ایک دہائی سے زیادہ عرصہ سے لوگوں سے اختلافات تھا۔ احمد الرفاعی کو مرتبہ پیر کی شام شمالی شہر طرابلس میں دیکھا گیا تھا۔ ان کی کار کچھ دن بعد شہر سے چند کلومیٹر جنوب میں ایک گاؤں سے ملی۔
ان کے اہل خانہ نے بتایا کہ پیر کی رات ان کا اس سے رابطہ ٹوٹ گیا۔احمد الرفاعی غریب شمالی صوبے ”عکار“کے قصبے ”قرقف“ کی مرکزی مسجد کے امام تھے۔ وہ اپنی شعلہ بیان تقریروں کے لیے جانے جاتے تھے اور حزب اللہ پر تنقید کرتے تھے۔
احمد الرفاعی کے قتل کے بعد لبنان میں فرقہ وارانہ کشیدگی کے بڑھے کا خدشہ پید ا ہوگیا ہے۔ معلوم ہوا کہ احمد الرفاعی کو ان کے آبائی شہر کے لوگوں نے قتل کیا۔ قاتلوں میں اس کے کچھ رشتہ دار بھی شامل تھے۔ ان رشتہ داروں کے ساتھ الرفاعی کا 2012 سے اختلاف چل رہا تھا۔