تلنگانہ اسمبلی کا خصوصی سیشن طلب کرنے کے ٹی راما راو کامطالبہ
انہوں نے کہا کہ جو افراد ملازمتیں فروخت کرنے میں ملوث ہیں انہیں شناخت کر کے سزا دی جائے، کیونکہ صرف شفاف تحقیقات ہی بے روزگار نوجوانوں کا اعتماد بحال کر سکتی ہیں اور انصاف فراہم کر سکتی ہیں۔
حیدرآباد: بی آر ایس کے کارگزارصدر کے ٹی راما راؤ نے تلنگانہ اسمبلی کے خصوصی سیشن کا مطالبہ کیا تاکہ کانگریس حکومت کے ایک سال میں دو لاکھ ملازمتیں دینے کے وعدے پر بحث کی جا سکے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت کو بے روزگاری کو سنگین بحران کے طور پر لینا چاہیے اور صرف الفاظ نہیں بلکہ عملی اقدامات کے ذریعے نتائج فراہم کرنے چاہئیں۔
اپنے بیان میں راما راؤ نے کانگریس حکومت پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعلی اور ان کے کابینی رفقا پر شدید الزامات لگے ہیں، ان پر الزام ہے کہ انہوں نے گروپ-1 کے عہدے بھاری رقم کے عوض فروخت کئے۔کئی طلبہ کے میڈیا میں دیئے گئے دعووں کے حوالے دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ امیدواروں سے کھلے عام ملازمتوں کے بدلے رقم طلب کی گئی۔
راما راؤ نے حکومت سے فوری طور پر ان الزامات کا جواب دینے کا مطالبہ کیا۔انہوں نے کہا کہ حکومت نے گروپ-1 امتحان کو مؤثر طریقہ سے نہیں کروایاجس کے باعث ملازمتوں کے خواہشمند طلبہ میں بے یقینی پیدا ہوئی۔
انہوں نے ہائی کورٹ کی ہدایت کے مطابق نئے گروپ-1 امتحان اور مبینہ بے قاعدگیوں کی جانچ کے لئے عدالتی کمیشن تشکیل دینے کے مطالبہ کا بھی اعادہ کیا۔
انہوں نے کہا کہ جو افراد ملازمتیں فروخت کرنے میں ملوث ہیں انہیں شناخت کر کے سزا دی جائے، کیونکہ صرف شفاف تحقیقات ہی بے روزگار نوجوانوں کا اعتماد بحال کر سکتی ہیں اور انصاف فراہم کر سکتی ہیں۔
راما راؤ نے کانگریس حکومت پر نااہلی اور لالچ کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ سرکاری ملازمتوں میں بھرتی کو کاروبار میں تبدیل کر دیا گیا ہے۔