امریکہ و کینیڈا

’ہمیں کیا چاہیں آزادی‘، ’تیرا باپ بھی دے گا آزادی‘ جیسے نعروں کے ساتھ امریکہ میں فلسطینیوں کے حق میں احتجاجی مظاہرہ

امریکی دارالحکومت واشنگٹن میں ہفتے کے روز ہزاروں شہریوں نے اسرائیل کی غزہ پر بمباری کے خلاف اور جنگ بندی کے حق میں احتجاجی مظاہرہ کیا۔

واشنگٹن: امریکی دارالحکومت واشنگٹن میں ہفتے کے روز ہزاروں شہریوں نے اسرائیل کی غزہ پر بمباری کے خلاف اور جنگ بندی کے حق میں احتجاجی مظاہرہ کیا۔

متعلقہ خبریں
حماس قائد اسمٰعیل ھنیہ، جنگ بندی بات چیت کے بعد مصر سے روانہ
رفح پر اسرائیلی حملہ، خون کی ہولی کا باعث بن سکتا ہے: ڈبلیو ایچ او
اسرائیل میں عدالتی اصلاحات کے خلاف مظاہرے جاری
22جنوری کو رام مندر کا افتتاح،واشنگٹن میں ایک ماہ طویل تقاریب کا آغاز
غزہ کے عوام کا تاریخی صبر جس نے اسلام کا سر بلند کردیا: رہبر انقلاب اسلامی

مظاہرین اسرائیل کی سویلینز آبادی کے خلاف جارحیت اور صدر جوبائیڈن انتظامیہ کی اسرائیل حماس جنگ کے بارے میں پالیسی کی بھی مذمت کر رہے تھے۔

مظاہرین نے ہاتھوں میں پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے، جن پر تحریر تھا’ فلسطینیوں کی زندگیاں اہم ہیں۔ غزہ کو جینے دو۔۔ غزہ والوں کا خون تمہارے ہاتھوں پر ہے۔

ہفتے کے روز واشنگٹن میں احتجاجی مظاہرہ منظم کرنے والے کارکنوں نے اس احتجاج کو ‘ نیشنل مارچ آن واشنگٹن: فری فلسطین ‘ کانام دیا تھا۔ امریکہ کے مختلف شہروں سے مظاہرین کے واشنگٹن پہنچنے کے لیے بسوں کا اہتمام کیا گیا تھا۔

احتجاج منظم کرنے والے گروپ کی طرف سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ ‘جنگ روکنے کے لیے اقدام کرو اور نسل پرستی کا خاتمہ کرو۔

مظاہرین بھارت کے زیر انتظام کشمیر میں آزادی کے لیے لگائے جانے والے کشمیریوں کے نعروں کی طرح نعرے لگا رہے تھے ‘ ہمیں کیا چاہیں آزادی۔’ ‘ تیرا باپ بھی دے گا آزادی’۔

مبصرین کے مطابق ہفتے کے روز واشنگٹن میں ہونے والا احتجاجی مظاہرہ فلسطینی عوام کے حق میں حالیہ برسوں کے دوران ہونیوالے سب مظاہروں سے بڑا تھا۔ ہجوم وائٹ ہاؤس کے نزدیک فریڈم پلازہ پر اکٹھا ہونا شروع ہوا۔

شروع میں ایک لمحے خاموشی اختیار کی گئی۔واضح رہے اسرائیل نے غزہ پر اوپر سے مسلسل بمباری جاری رکھنے کے علاوہ زمین سے غزہ کا مسلسل محاصرہ کر رکھا ہے۔ اس دوران اب تک 9488 شہری شہید ہو چکے ہیں۔

ان میں بڑی تعداد عورتوں اور بچوں کی ہے۔فلسطینیوں کی ان مسلسل بڑھتی ہوئی ہلاکتوں کی وجہ سے دنیا بھر سے جنگ بندی کا مطالبہ سامنے آرہا ہے۔