کرناٹک کی طرح تلنگانہ میں بھی ہیٹ کرائم کیخلاف قانون سازی کا مطالبہ،جمعیت علماء کی نمائندگی پر منشور میں شامل اپنا وعدہ وفاکرے
کرناٹک اسمبلی میں نفرت انگیز تقاریر اور نفرت پر مبنی جرائم کی روک تھام کیلئے ’’ہیٹ اسپیچ اور ہیٹ کرائم روک تھام بل‘‘ 2025کی منظوری کا خیر مقدم
حیدرـآباد : کرناٹک اسمبلی میں نفرت انگیز تقاریر اور نفرت پر مبنی جرائم کی روک تھام کیلئے ’’ہیٹ اسپیچ اور ہیٹ کرائم روک تھام بل‘‘ 2025کی منظوری کا خیر مقدم کرتے ہوئے حضرت مولانا شاہ سید احسان الدین صاحب صدر جمعیت علماء تلنگانہ و محترم حافظ پیر خلیق احمد صابر صاحب جنرل سیکریٹری جمعیت علمائتلنگانہ نے اپنے مشترکہ بیان میں کرناٹک حکومت کے اس اقدام کو قابل تحسین اور دیگر ریاستوں کیلئے قابل تقلید قراردیا۔ذمہ داران جمعیت نے کہا کہ یہ اقدام موجودہ حالات میں قومی سلامتی کیلئے اشد ضروری ہے۔
ہندوستان میں بڑھتی عدم رواداری، مسلمانوں کے ساتھ امتیازی سلوک، اقلیتوں خصوصاً مسلمانوں کو قومی دھارے سے الگ تھلگ کرنے کوششو اور ساتھ ہی مسلمانوں میں موجود خوف اور احساس عدم تحفظ کے پیش نظر جمعیت علماء ہند کے صدر محترم حضرت مولانا سید محمود اسعد مدنی نے جمعیت میں ایک شعبہ جیم(Justice and Empowerment of Minorities)قائم کیا جس کے اغراض ومقاصد میں سب سے اہم تعصب اور نفرت پر مبنی جرائم کی روک تھام اور سدباب کی کوشش ہے۔
جنرل سیکریٹری جناب حافظ پیر خلیق احمد صابر نے مزید بتایا کہ مرکزکی ہدایت پر گذشتہ کئی سالوں سے ریاست میںسابق صدر محترم حضرت مولانا حافظ پیر شبیر احمد صاحب رحمۃ اللہ علیہ کی صدارت میں اس شعبہ کے تحت مختلف اقدامات کئیگئے۔ جس میں قابل ذکر گذشتہ اسمبلی انتخابات میں صدر محترم حضرت مولانا حافظ پیر شبیر احمد صاحب رحمۃ اللہ علیہ ہی کی صدارت اور قیادت میں ریاستی جمعیت کی جانب سے جو مطالبات سیاسی جماعتوں کو پیش کئے گئے ان میں سب سے اہم مطالبہ ’’ہیٹ تقاریر اور ہیٹ کرائم‘‘ کیخلاف اسمبلی میں بل پاس کروانا تھا۔
جس کو کانگریس نے قبول کرتے ہوئے اپنے منشور میں شامل کیا تھا۔حافظ پیر خلیق احمد صابر نے ریاستی حکومت خصوصاً چیف منسٹر ریونت ریڈی کو توجہ اس جانب مبذول کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ فوری طور پر کرناٹک کانگریس حکومت کی تقلید کرتے ہوئے آئند اسمبلی اجلاس میں اس بل کو پیش کرتے ہوئے پاس کروایا جائے۔انہوںنے کہا کہ اس سلسلے میں عنقریب جمعیت کا ایک اجلاس منعقد کرتے ہوئے آئند کے لائحہ عمل کو قطعیت دی جائیگی۔اور اس سلسلہ میں عوامی رائے ہموار کرنے کیلئے تمام اضلاع میں اجلاس منعقد کرتے ہوئے مہم چلائی جائیگی۔
انہوںنے مزید کہا کہ آج ہندوستان میں عدم رواداری اور عدم برداشت کا یہ حال ہوگیا ہے ریاست کے اور مرکزکے بڑے بڑے دستوری عہدے پر فائز افراد دستورکی دھجیاں اڑاتے ہوئے برسرعام شہریوں کی آزادی اور دستوری حق کو چھین رہے ہیں جس کی تازہ مثال بہار کے چیف منسٹر نتیش کمار کی جانب سے کی جانے والی شرمنا ک حرکت ہے جوصرف ایک ہندوستانی بیٹی کی توہین نہیں ہے بلکہ اس دستور کی توہین ہے جس نے اس بیٹی کو نقاب پہنے کی اجازت دی ہے۔
صحافتی بیان کے آخر میںجنرل سیکریٹری جمعیت علماء تلنگانہ جناب حافظ پیر خلیق احمد صابر نے وزارت اقلیتی بہبود تلنگانہ کی جانب سے گٹالہ بیگم پیٹ کی90ایکر اوقافی اراضی کے تحفظ کیلئے عملی اقدام کی ستائش کرتے ہوئیاس قیمتی اراضی کی حفاظت کیلئے ریاستی وزیر اقلیتی بہبود محمد اظہر الدین، صدر نشین ٹمریز فہیم قریشی، وقف بورڈ چیرمین عظمت اللہ حسینی اور دیگر کی کوششوں کو سراہا اور کہا کہ اوقافی جائیدادوں اور اراضیات کے تحفظ کیلئے اسی قسم کے عملی اقدامات کی آج ضروت ہے۔حافظ پیر خلیق احمد صابر نے کہا کہ اوقافی جائیدادوں پر ناجائز قابضین کیخلاف سخت ترین کاروائیوں کے ذریعہ ہی اوقافی جائیداد وں کا تحفظ کیا جاسکتا ہے ۔انہوں نے کہا وقف بورڈ،محکمہ ریونیو اور پولیس کے بہتر تال میل کے ذریعہ سے اوقافی اراضیات پر سے ناجائز قبضوں کو برخواست کیا جاسکتا ہے انہوںنے کہا کہ اس کام کیلئے حیڈرا کوبھی استعمال کیا جاسکتا ہے۔